دنیا کے امیر ترین شخص اور آن لائن کمپنی 'ایمیزون' کے بانی اور چیف ایگزیکٹو افسر جیف بیزوس اور ان کی اہلیہ میکنزی بیزوس نے علیحدگی کا اعلان کیا ہے۔
دونوں 25 برس قبل 1993ء میں شادی کے بندھن میں بندھے تھے جس کے ایک سال بعد جیف بیزوس نے 'ایمیزون' کی بنیاد رکھی تھی۔
دونوں نے اپنی علیحدگی کا اعلان بدھ کو ٹوئٹر پر کیا ہے۔
اپنے مشترکہ بیان میں جوڑے نے کہا ہے کہ انہوں نے طلاق کا فیصلہ محبت کے طویل سفر اور عارضی علیحدگی کے تجربے کے بعد کیا ہے۔
بیان میں دونوں نے امید ظاہر کی ہے کہ وہ مستقبل میں بھی منصوبوں پر بطور شریکِ کار کام کرتے رہیں گے۔
امریکی جریدے 'فوربز' کے مطابق 54 سالہ جیف بیزوس کے اثاثوں کی مالیت 137 ارب ڈالر کے لگ بھگ ہے اور وہ دنیا کے امیر ترین انسان ہیں۔
ان کی اس امارت میں بڑا حصہ 'ایمیزون' میں ان کے شیئرز کا ہے۔ جیف 'ایمیزون' کے 1ء16 فی صد حصص کے مالک ہیں جن کی مالیت 130 ارب ڈالر ہے۔
'ایمیزون' نے رواں ہفتے ہی نیویارک کی اسٹاک مارکیٹ میں حصص کی قیمتیں بڑھنے کے بعد مالیت کے اعتبار سے دنیا کی سب سے بڑی کمپنی ہونے کا اعزاز حاصل کیا ہے۔ اس سے قبل یہ اعزاز 'مائیکرو سافٹ' کے پاس تھا۔
'ایمیزون' کے اثاثوں کی موجودہ مالیت 800 ارب ڈالر کے لگ بھگ ہے۔
جیف بیزوس خلائی تحقیقاتی ادارے 'بلیو اوریجن' اور امریکی اخبار 'واشنگٹن پوسٹ' سمیت کئی دیگر کمپنیوں کے بھی مالک ہیں۔
جیف بیزوس 'ایمیزون' کی بنیاد رکھنے اور اسے ایک بڑی کمپنی بنانے میں اپنی اہلیہ کی مدد اور کردار کا ہمیشہ سرِ عام اعتراف کرتے رہے ہیں۔ میکنزی نے 1994ء میں 'ایمیزون' کی بنیاد رکھے جانے کے بعد کمپنی کے پہلے سال بطور اکاؤنٹنٹ بھی کام کیا تھا۔
اڑتالیس سالہ میکنزی بیزوس پرنسٹن یونیورسٹی سے فارغ التحصیل اور ناول نگار ہیں جنہیں 2006ء میں امریکن بک ایوارڈ بھی ملا تھا۔
دونوں کی علیحدگی کی زیادہ تفصیلات سامنے نہیں آئی ہیں اور نہ ہی یہ واضح ہوا ہے کہ دونوں کے درمیان کن شرائط پر علیحدگی ہوئی ہے۔
لیکن امریکی ذرائع ابلاغ میں یہ قیاس آرائیاں جاری ہیں کہ اس طلاق کی وجہ سے جیف بیزوس دنیا کے امیر ترین شخص ہونے کے اعزاز سے محروم بھی ہوسکتے ہیں کیوں کہ عین ممکن ہے کہ انہیں اپنی دولت کا بڑا حصہ میکنزی کو دینا پڑے۔