سنہ 1776 میں آج ہی کے دن امریکی قوم کی جنگِ آزادی کے سپہ سالاروں نے برطانوی اقتدار سے آزادی کا اعلان کیا تھا۔
واشنگٹن —
امریکی قوم جمعرات کو اپنا 237 واں یومِ آزادی منارہی ہے۔
سنہ 1776 میں آج ہی کے دن امریکی قوم کی جنگِ آزادی کے سپہ سالاروں نے برطانوی اقتدار سے آزادی کا اعلان کیا تھا۔
امریکہ میں چار جولائی کو عام تعطیل ہوتی ہے اور روایتی طور پر امریکی عوام اس روز پریڈوں میں شریک ہوتے ہیں اور پکنک مناتے ہیں۔
اس موقع پر ملک بھر میں امریکی پرچم کے رنگوں – نیلا، سرخ اور سفید - کی بہار دیکھنے میں آتی ہے اور عمارتوں اور اشیا کی آرائش کے لیے ان رنگوں کا استعمال کیا جاتا ہے۔
یومِ آزادی کی مناسبت سے ملک بھر میں آتش بازی کے مظاہروں، میوزک کانسرٹس اور کھیلوں کے مقابلوں کا بھی انعقاد کیا جاتا ہے۔
یومِ آزادی کے موقع پر جمعرات کو امریکہ کے مشہورِ زمانہ 'مجسمہ آزادی' کو بھی عوام کے لیے کھول دیا گیا ہے جو گزشتہ برس نیویارک کو نشانہ بنانے والے سمندری طوفان 'سینڈی' کے بعد سے بند تھا۔
دنیا بھر میں آزادی اور جمہوریت کی علامت سمجھا جانے والا 93 میٹر بلند 'مجسمہ آزادی' تو سمندری طوفان سے محفوظ رہا تھا لیکن یہ جس چھوٹے سے جزیرے پر نصب ہے، اسے طوفان نے بری طرح تاراج کردیا تھا۔
طوفان کے بعد سے سیکڑوں مزدور اور کارکن اس جزیرے کی تعمیرِ نو اور بحالی میں مصروف تھے۔
یومِ آزادی کے موقع پر دارالحکومت واشنگٹن کے 'نیشنل مال' کے مقام پر 'فورتھ آف جولائی' کی روایتی سالانہ تقریب منعقد کی جارہی ہے۔
گلوکار و موسیقار بیری منیلو اس سال کی تقریب کے مرکزی مہمان ہیں جن کے کانسرٹ کے بعد آتش بازی کا مظاہرہ بھی ہوگا۔
امریکہ کے اعلانِ آزادی کا مسودہ تھامس جیفرسن نے تحریر کیا تھا جو بعد ازاں امریکہ کے تیسرے صدر منتخب ہوئے تھے۔ ان کا تحریر کردہ یہ مسودہ آج بھی امریکہ کے 'نیشنل آرکائیوز'میں محفوظ ہے جسے امریکہ کی جنگِ آزادی کی قیمتی ترین دستاویز اور یادگار کی حیثیت حاصل ہے۔
سنہ 1776 میں آج ہی کے دن امریکی قوم کی جنگِ آزادی کے سپہ سالاروں نے برطانوی اقتدار سے آزادی کا اعلان کیا تھا۔
امریکہ میں چار جولائی کو عام تعطیل ہوتی ہے اور روایتی طور پر امریکی عوام اس روز پریڈوں میں شریک ہوتے ہیں اور پکنک مناتے ہیں۔
اس موقع پر ملک بھر میں امریکی پرچم کے رنگوں – نیلا، سرخ اور سفید - کی بہار دیکھنے میں آتی ہے اور عمارتوں اور اشیا کی آرائش کے لیے ان رنگوں کا استعمال کیا جاتا ہے۔
یومِ آزادی کی مناسبت سے ملک بھر میں آتش بازی کے مظاہروں، میوزک کانسرٹس اور کھیلوں کے مقابلوں کا بھی انعقاد کیا جاتا ہے۔
یومِ آزادی کے موقع پر جمعرات کو امریکہ کے مشہورِ زمانہ 'مجسمہ آزادی' کو بھی عوام کے لیے کھول دیا گیا ہے جو گزشتہ برس نیویارک کو نشانہ بنانے والے سمندری طوفان 'سینڈی' کے بعد سے بند تھا۔
دنیا بھر میں آزادی اور جمہوریت کی علامت سمجھا جانے والا 93 میٹر بلند 'مجسمہ آزادی' تو سمندری طوفان سے محفوظ رہا تھا لیکن یہ جس چھوٹے سے جزیرے پر نصب ہے، اسے طوفان نے بری طرح تاراج کردیا تھا۔
طوفان کے بعد سے سیکڑوں مزدور اور کارکن اس جزیرے کی تعمیرِ نو اور بحالی میں مصروف تھے۔
یومِ آزادی کے موقع پر دارالحکومت واشنگٹن کے 'نیشنل مال' کے مقام پر 'فورتھ آف جولائی' کی روایتی سالانہ تقریب منعقد کی جارہی ہے۔
گلوکار و موسیقار بیری منیلو اس سال کی تقریب کے مرکزی مہمان ہیں جن کے کانسرٹ کے بعد آتش بازی کا مظاہرہ بھی ہوگا۔
امریکہ کے اعلانِ آزادی کا مسودہ تھامس جیفرسن نے تحریر کیا تھا جو بعد ازاں امریکہ کے تیسرے صدر منتخب ہوئے تھے۔ ان کا تحریر کردہ یہ مسودہ آج بھی امریکہ کے 'نیشنل آرکائیوز'میں محفوظ ہے جسے امریکہ کی جنگِ آزادی کی قیمتی ترین دستاویز اور یادگار کی حیثیت حاصل ہے۔