امریکہ کی کئی ریاستیں شدید سردی، یخ بستہ ہواؤں، برف باری اور بارشوں کی زد میں ہیں جب کہ مختلف حادثات میں کم سے کم 20 افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔ کئی علاقوں میں بجلی کی فراہمی کے نظام میں خلل پڑنے سے لاکھوں افراد بجلی سے محروم ہیں۔
پیر سے جاری ایک سرد طوفان نے امریکہ کے زیادہ تر علاقوں کو اپنی لپیٹ میں لے رکھا ہے اور برف کی کئی انچ موٹی تہہ جمنے اور بجلی کی فراہمی رکنے سے لاکھوں افراد شدید ٹھنڈ میں ایک ایسی صورت حال سے گزر رہے ہیں، جس کا سامنا اکثر لوگوں کو پہلی مرتبہ کرنا پڑ رہا ہے۔
منگل کو ریاست نارتھ کیرولائنا کے ساحلی علاقے میں طوفان کی زد میں آکر تین افراد ہلاک ہو گئے جب کہ ہیوسٹن میں سردی سے بچنے کے لیے آگ جلانے والے ایک ہی گھر کے چار افراد آتش زدگی کے باعث ہلاک ہو گئے۔
اب تک کی اطلاعات کے مطابق ٹیکساس اور کینٹکی کی ریاستوں میں سڑکوں پر گاڑیاں پھسلنے سے کم ازکم 11 افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔
نیویارک ٹائمز کی ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ کئی ریاستوں میں عہدے داروں نے شہریوں پر زور دیا ہے کہ وہ اپنے گھروں میں ہی رہیں اور ہائی ویز پر جانے سے احتراز کریں، کیونکہ سڑکوں پر برف جمنے سے گاڑی ڈرائیو کرنا دشوار ہو چکا ہے۔ کاریں، ٹرک اور دوسری گاڑیاں پھسل کر ایک دوسرے سے ٹکرانے کے بہت سے واقعات رپورٹ ہو رہے ہیں۔
ایک اندازے کے مطابق اس وقت تقریباً 15 کروڑ امریکی موسم سرما کے طوفان یا اس کے ممکنہ خطرے کی زد میں ہیں۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ امریکہ کے ساحلی علاقوں سے لے کر ٹیکساس اور الاسکا تک کے علاقے سردی کی شدت سے متاثر ہوئے ہیں۔
ریاست مشی گن کے شہر ٹرائے سے وائس آف امریکہ اردو کے نمائندے آفتاب بوڑکا نے اپنی رپورٹ میں بتایا ہے کہ ساری رات کی برف باری کے بعد مکانوں کے باہر برف کے ڈھیر لگے ہیں۔
Your browser doesn’t support HTML5
اس موسم سرما میں کئی ایسے علاقے بھی برف باری کی زد میں آئے ہیں جہاں خال خال ہی برف پڑتی ہے۔ ریاست مسی سیپی کے عہدے داروں نے بتایا کہ سٹرکوں پر برف جمنے سے ٹریفک کی آمد و رفت میں مشکلات پیش آ رہی ہیں، جب کہ اہل کاروں کے لیے سڑکوں سے برف ہٹانا مشکل کام بن گیا ہے کیونکہ اس ریاست میں عموماً برف نہیں پڑتی اس لیے ان کے پاس برف صاف کرنے کے آلات اور خصوصی گاڑیاں نہیں ہیں۔
ریاست ٹیکساس نسبتاً ایک گرم علاقہ ہے جہاں کم کم ہی برف پڑتی ہے، لیکن اس بار موسم سرما نے عشروں کے ریکارڈ توڑ دیے ہیں۔ اور ریاست کے اکثر علاقوں میں برف باری نے نئے ریکارڈ قائم کر دیے ہیں۔ برف باری سے سیکڑوں پروازیں معطل ہو گئیں اور 20 لاکھ سے زیادہ افراد شدید سردی میں بجلی سے محروم ہو گئے، جو ان لوگوں کے لیے خاص طور پر ایک مشکل صورت حال تھی جن کے گھر بجلی سے گرم ہوتے ہیں۔
ریاست اوریگن کی گورنر کیٹ براؤن نے بتایا ہے کہ پیر کی شام ریاست میں تین لاکھ سے زیادہ افراد کے گھروں میں بجلی نہیں تھی۔ انہوں نے کہا ہے کہ گزشتہ سال ستمبر میں بڑے پیمانے پر پھیلنے والی جنگل کی آگ کے بعد یہ پہلا موقع ہے کہ لوگوں کی اتنی بڑی تعداد کو بجلی سے محروم ہونا پڑا۔ صورت حال پر قابو پانے کے لیے ایمرجنسی نافذ کر دی گئی ہے۔موسمیات کے ماہرین کا کہنا ہے کہ پیر سے شروع ہونے والا برفانی طوفان شمال مشرق کی طرف بڑھ رہا ہے جس سے ریاست اوہائیو اور نیو انگلینڈ میں بھاری برف باری کا امکان ہے۔ بعض علاقوں میں ایک فٹ تک برف پڑ سکتی ہے۔
نیشنل ویدر سروس نے خبردار کیا ہے کہ امریکہ کے مشرقی ساحلوں سے لے کر مغربی ساحلی علاقوں تک سردی کی شدت اور برفانی طوفان کی صورت حال چند روز تک برقرار رکھ سکتی ہے جس سے سڑکوں پر آمد و رفت دشوار ہو جائے گی۔