بین الاقوامی خلائی اسٹیشن پر 172 دن گزارنے کے بعد بدھ کی صبح تین خلا باز قازقستان کے ایک میدانی علاقے میں پیرا شوٹ کی مدد سے اتر گئے۔
ان میں ایک امریکی جب کہ دو روسی خلا نورد تھے۔
امریکی خلائی تحقیقاتی ادارے ناسا کے ٹی وی نے خلائی کیسپول کے زمین پر اترنے کے مناظر کو دکھایا۔
یہ تینوں خلاباز ایک خلائی کیپسول پر سوار تھے جو زیسکزگان شہر کے جنوب مشرق میں جب پیرا شوٹ کی مدد سے زمین پر اترا، تو دھند کی ایک دبیز تہہ میں چھپ گیا۔
ناسا نے خلائی کیپسول کے زمین پر اترنے کے کئی منٹوں کے بعد بدھ کی رات ایک بج کر تیرہ منٹ پر اس امر کی تصدیق کی۔
امریکہ کے خلائی ادارے ناسا کے مبصر راب نویس نے کہا کہ ناسا سے منسلک خلائی اسٹیشن کے کمانڈر جیف ولیمز اور خلائی ایجنسی ''روس کاسموس'' کے انجینئر الیکسی او چنن اور اولیگ اسکرپوچا کو جی ایم ٹی وقت کے مطابق رات کے نو بج کر 51 منٹ پر خلائی اسٹیشن سے باہر لایا گیا جب خلائی جہاز مشرقی منگولیا میں چار سو پندرہ کلومیٹر کی بلندی پر زمین کے مدار میں گھوم رہا تھا۔
جیف ولیمز نے منگل کی صبح کو ٹوئٹر پر تصاویر کے ساتھ ایک بیان میں کہا کہ "میں یقینی طور پر اس منظر کو یاد کروں گا۔"
"عملے کے ساتھیوں، زمینی عملہ، مددگار دوستوں اور (اپنے) خاندان کا میں نہایت مشکور ہوں۔"
یہ خلائی مشن اس وقت تکمیل کو پہنچا جب امریکہ کے ایک خلائی تحقیقاتی جہاز کو جمعرات کو خلا میں بھیجنے کی منظوری دے دی گئی۔ یہ خلائی جہاز واپسی پر خلا میں حرکت کرنے والے سیارچے سے اس توقع سے کچھ نمونے لے کر آئے گا کہ نظام شمسی میں اگر کسی اور جگہ زندگی کے آثار موجود ہیں تو ان کے بارے میں معلوم کیا جائے۔
58 سالہ جیف ولیمز جب زمیں پر واپس لوٹے تو وہ اپنے کیرئیر کے دوران خلا میں زمیں کے مدار کے گرد گھومنے کے 534 دن گزار چکے تھے اور اُنھوں نے کسی بھی دوسرے امریکی خلا باز سے زیادہ عرصہ خلا میں گزارا۔جب کہ دنیا میں اس حوالے سے ان کا چودھواں نمبر ہے۔
تاہم روسی خلا باز اس حوالے سے سب سے آگے ہیں۔ روسی خلا نورد گیناڈی پاڈالکا اس وقت اپنے پانچ خلائی مشنوں کے دوران 878 دن خلا میں گزار چکے ہیں جو ایک ریکارڈ ہے۔