بالی وڈ کے سپر سٹار امیتابھ بچن نے کہا ہے کہ انہوں نے کئی سو مقروض کسانوں کے قرضے چکا کر انہیں مالی پریشانیوں سے نجات دلا دی ہے۔ ان قرضوں کی مجموعی مالیت 4 کروڑ روپے سے زیادہ تھی۔
امیتابھ نے منگل کے روز اپنے بلاگ میں لکھا کہ انہوں نے 1398 کسانوں کے دکھ اور مسائل کو پیش نظر رکھتے ہوئے ان پر واجب الادا قرض چکا دیئے جس پر انہیں اطمینان کا احساس ہو رہا ہے۔
ان تمام کسانوں کا تعلق شمالی ریاست اتر پردیش سے ہے جہاں امیتابھ پیدا ہو ئے تھے۔
بھارت کے لاکھوں کسان قرضوں کے جال میں پھنسے ہوئے ہیں۔
گزشتہ کئی عشروں سے بھارتی کسان مشکلات کا سامنا کر رہے ہیں جس کی وجہ خشک سالی، زیر زمین پانی کی سطح کا گرنا، زرعی پیداوار میں کمی اور زرعی شعبے میں جدیدکاری کا فقدان ہے۔
کسان فصلوں کی کاشت یا اپنی ضرورتیں پوری کرنے کے لیے مجبوراً قرض لیتے ہیں، لیکن فصلوں سے اتنی آمدنی نہیں ہوتی کہ وہ اپنے قرض چکا سکیں جس سے وہ قرضوں کے جال میں بری طرح جکڑے جاتے ہیں اور انہیں اس سے نجات حاصل کرنے کا واحد راستہ یہ دکھائی دیتا ہے کہ خودکشی کر لیں۔ بھارتی کسانوں میں خودکشی کی شرح میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔
بی بی سی کی ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ سن 1955 سے اب تک تین لاکھ سے زیادہ بھارتی کسان خودکشی کر چکے ہیں۔
امیتابھ کا شمار، جن کی عمر 76 سال ہے، بالی وڈ کے معروف اور پسندیدہ ترین اداکاروں میں ہوتا ہے۔ انہوں نے کسانوں کے وہ قرضے چکائے ہیں جو انہوں نے بھارت کے سرکاری ملکیت کے بینکوں سے لیے تھے۔
انہوں نے اپنے بلاگ میں لکھا ہے کہ بینکوں نے مقروض کسانوں کے قرض ادا ہونے کے سرٹیفیکٹ جاری کر دیئے ہیں۔ جس کے لیے انہوں نے 4 کروڑ روپے سے زیادہ کی ادائیگیاں کیں۔
اپنے بلاگ میں امیتابھ نے لکھا ہے کہ وہ ذاتی طور پر کسانوں کو یہ سرٹیفیکٹ پیش کریں گے۔ لیکن چونکہ ان کے لیے تمام 1398 کسانوں کو ممبئی میں بلانا ممکن نہیں ہے اس لیے انہوں نے 70 کسانوں کے لیے ریل گاڑی کی ایک بوگی بک کرائی ہے جن سے ملاقات کے بعد وہ بینک کے کاغذات ان کے حوالے کر دیں گے۔
توقع ہے کہ کسانوں میں قرض ادائیگی کی دستاویزات تقسیم کرنے کی تقریب 26 نومبر کو ہو گی۔
اس سے قبل امیتابھ ریاست مہاراشٹر سے تعلق رکھنے والے 350 کسانوں کے قرض ادا کر چکے ہیں۔
پچھلے سال بھارت میں ہزاروں کسانوں نے قرضوں کی معافی اور فصل کی بہتر قیمتوں کے لیے بڑے پیمانے پر مظاہرے کیے تھے۔