برطانوی وزیراعظم نے مہمانوں کے لیے رکھی گئی کتاب میں اپنے تاثرات لکھتے ہوئے کہا کہ ’’ہمیں یہ نہیں بھولنا چاہیئے کہ یہاں کیا ہوا تھا۔‘‘ جلیاں والا باغ کا واقعہ 1919 میں پیش آیا تھا جب ہزاروں مظاہرین پر برطانوی راج کے دور میں فائرنگ کی گئی۔
برطانیہ کے وزیراعظم ڈیوڈ کیمرون بھارت کے تین روزہ دورے پر ہیں جہاں بدھ کو وہ بھارتی پنجاب میں اس مقام پر گئے جہاں برطانوی راج کے دوران مظاہرین فائرنگ میں ہلاک ہو گئے تھے۔
جس مقام پر مظاہرین ہلاک ہوئے تھے اسے جلیاں والا باغ کہا جاتا ہے اور ڈیوڈ کیمرون پہلے برطانوی وزیراعظم ہیں جنہوں نے اپنے دورہ اقتدار کے دوران اس جگہ کا دورہ کیا۔
اُنھوں اس موقع پر مہمانوں کے لیے رکھی گئی کتاب میں اپنے تاثرات لکھتے ہوئے کہا کہ ’’ہمیں یہ نہیں بھولنا چاہیئے کہ یہاں کیا ہوا تھا۔‘‘
جلیاں والا باغ کا واقعہ 1919 میں پیش آیا تھا جب ہزاروں مظاہرین پر برطانوی راج کے دور میں فائرنگ کی گئی۔
فائرنگ میں مارے جانے والوں کی تعداد کے بارے میں متضاد اعداد و شمار دستیاب ہیں، ایک انکوائری میں کہا گیا تھا کہ اس واقعہ میں 379 افراد ہلاک ہوئے تھے جب کہ بھارتی ذرائع کا دعویٰ ہے کہ اس میں لگ بھگ ایک ہزار افراد مارے گئے تھے۔
ڈیوڈ کیمرون نے اسے برطانوی راج کا ایک شرمناک واقعہ قرار دیا۔
جس مقام پر مظاہرین ہلاک ہوئے تھے اسے جلیاں والا باغ کہا جاتا ہے اور ڈیوڈ کیمرون پہلے برطانوی وزیراعظم ہیں جنہوں نے اپنے دورہ اقتدار کے دوران اس جگہ کا دورہ کیا۔
اُنھوں اس موقع پر مہمانوں کے لیے رکھی گئی کتاب میں اپنے تاثرات لکھتے ہوئے کہا کہ ’’ہمیں یہ نہیں بھولنا چاہیئے کہ یہاں کیا ہوا تھا۔‘‘
جلیاں والا باغ کا واقعہ 1919 میں پیش آیا تھا جب ہزاروں مظاہرین پر برطانوی راج کے دور میں فائرنگ کی گئی۔
فائرنگ میں مارے جانے والوں کی تعداد کے بارے میں متضاد اعداد و شمار دستیاب ہیں، ایک انکوائری میں کہا گیا تھا کہ اس واقعہ میں 379 افراد ہلاک ہوئے تھے جب کہ بھارتی ذرائع کا دعویٰ ہے کہ اس میں لگ بھگ ایک ہزار افراد مارے گئے تھے۔
ڈیوڈ کیمرون نے اسے برطانوی راج کا ایک شرمناک واقعہ قرار دیا۔