|
ویب ڈیسک _ ہالی وڈ کی معروف اداکارہ انجلینا جولی اس مرتبہ اپنی فلم 'ماریہ' میں ایک مختلف روپ میں نظر آئی ہیں۔ ان کے بقول یہ ان کے کریئر کا سب سے مشکل اور چیلنجنگ کردار تھا۔
جمعرات کو جب وینس فلم فیسٹیول میں انجلینا جولی کی فلم 'ماریہ' کا پریمیئر ہوا تو فلم کے اختتام پر انہیں آڈیئنس کی جانب سے آٹھ منٹ کا اسٹینڈنگ اویشن (کھڑے ہو کر داد) ملا۔ اس موقع پر انجلینا جولی کافی جذباتی بھی نظر آئیں۔
فلم 'ماریہ' 20ویں صدی کی معروف ترین امریکی اوپیرا گلوکارہ ماریہ کیلس کی زندگی کے آخری دور پر بنی ہے جب وہ پیرس میں انزائٹی کی ادویات کی عادی ہو گئیں تھیں۔ ماریہ کیلس سن 1977 میں 53 برس کی عمر میں انتقال کر گئیں تھیں۔
'ماریہ' کی ہدایات بیبلو لارین نے دی ہیں جب کہ انجلینا جولی نے ماریہ کیلس کا کردار ادا کیا ہے۔
اداکارہ نے خبر رساں ادارے 'رائٹرز' سے گفتگو میں کہا کہ "یہ میرے کریئر کا سب سے مشکل اور چیلنجنگ کردار تھا۔"
انجلینا جولی کو اس کردار میں ڈھلنے کے لیے اوپیرا سیکھنا پڑی جس میں انہیں لگ بھگ سات ماہ کا وقت لگا۔
واضح رہے کہ اوپیرا گلوکاری کی ایک قسم ہے جس میں منفرد آواز میں گنگنایا جاتا ہے۔
اداکارہ کے بقول "مجھے لگا تھا کہ میں بھی دیگر لوگوں کی طرح فلم میں گا سکتی ہوں، صرف گانے کی اداکاری ہی تو کرنی تھی، لیکن بعد میں مجھے اندازہ ہوا کہ اس فلم کے لیے گلوکاری سیکھنی پڑے گی کیوں کہ آپ اوپیرا کی اداکاری نہیں کر سکتے۔"
ہدایت کار کا کہنا ہے فلم میں 95 فی صد ماریہ کیلس کی اوریجنل ریکارڈنگز ہیں۔ لیکن فلم میں دکھائی گئی ان کی زندگی کے آخر کی ریکارڈنگز انجلینا جولی کی آواز میں ہیں۔
انجلینا جولی کے ساتھی اداکار اور فلم میں ماریہ کیلس کے ہاؤس کیپر کا کردار ادا کرنے والے البا رورواکر کا کہنا ہے کہ "اداکارہ نے گلوکاری سیکھنے کے بہت سبق لیے اور صبح سے رات تک گاتی تھیں۔"
یاد رہے انجلینا جولی اب تک 60 سے زائد فلموں میں کام کر چکی ہیں۔ انہیں سن 1999 کی فلم 'گرل انٹرپٹڈ' میں بہترین معاون اداکارہ کا آسکر بھی ملا تھا۔
فلم 'ماریہ' ان 21 فلموں میں شامل ہے جو 'وینس فلم فیسٹیول' کے اعلیٰ ترین گولڈن لائن ایوارڈ کے لیے مقابلے میں شامل ہے۔ وینس فلم فیسٹیول سات ستمبر تک جاری رہے گا۔
اس خبر میں شامل معلومات خبر رساں ادارے 'رائٹرز' سے لی گئی ہیں۔