ایرانی نژاد امریکی شہری کو ایران میں قید کی سزا

فائل فوٹو

ان کے اہل خانہ نے بتایا کہ شاہینی اپنے دوستوں کے ساتھ ایک ریستوارن کی طرف جا رہے تھے کہ انھیں پاسداران انقلاب کے اہلکاروں نے حراست میں لیا۔

ایک ایرانی نژاد امریکی شہری نے بتایا ہے کہ شمال مشرقی ایران کی ایک عدالت نے انھیں "دشمن حکومت کے ساتھ تعاون" کے الزام میں 18 سال قید کی سزا سنائی ہے۔

منگل کو اس بارے معلومات اس وقت سامنے آئیں جب غلام رضا رضا شاہینی نامی شخص کا رابطہ امریکہ میں اپنے اہل خانہ سے ہوا اور وہ کسی طرح سے گرگان کی جیل سے "لاس اینجلس ٹائمز" سے فون پر بات کرنے میں کامیاب ہوئے۔

شاہینی کا کہنا تھا کہ انھیں ہفتہ کو تین گھنٹے کی عدالتی سماعت کے بعد سزا سنائی گئی۔

46 سالہ شاہینی 2000ء میں امریکہ منتقل ہوئے تھے اور انھیں رواں سال جولائی میں اس وقت گرفتار کیا گیا جب وہ ایرانی شہر گرگان کے قریب رہائش پذیر اپنی والدہ سے ملنے کے لیے آئے ہوئے تھے۔

ان کے اہل خانہ نے بتایا کہ شاہینی اپنے دوستوں کے ساتھ ایک ریستوارن کی طرف جا رہے تھے کہ انھیں پاسداران انقلاب کے اہلکاروں نے حراست میں لیا۔

شاہینی نے لاس اینجلس ٹائمز کو بتایا کہ استغاثہ نے ان کے خلاف ان کی 2009ء میں فیس بک اور سماجی رابطوں کی دیگر ویب سائٹس پر کی گئی پوسٹس کو بطور ثبوت کیا۔

ان پوسٹس میں انھوں نے جمہوریت کی حامی "گرین موومنٹ" کے مظاہروں کی حمایت میں اظہار کیا تھا۔ اسی سال ایران کے مختلف شہروں میں بڑے مظاہرے بھی دیکھنے میں آئے تھے۔

ایک آن لائن نیوز سروس "ورلڈ ٹربیون ڈاٹ کام" نے ایک خبر میں ایران میں انسانی حقوق کے اہم سرگرم کارکن ہادی قاسمی کے حوالے سے کہا کہ قید کی یہ سزا "غیر معمولی اور انتہائی سخت ہے۔"

امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان جان کربی نے منگل کو اس ایرانی نژاد امریکی شہری سے متعلق تشویش کا اظہار تو کیا لیکن انھوں نے فوری طور پر صورتحال اور ان تک رسائی سے متعلق سفارتی کوششوں کے بارے میں کوئی تفصیل فراہم نہیں کی۔

ایران اپنے ملک میں پیدا ہونے والے کسی بھی شہری کی دہری شہریت کو تسلیم نہیں کرتا اور اسی بنا پر مغربی سفارتکاروں ایسے قیدیوں تک قانونی معاملات میں کے لیے رسائی میں مشکلات کا سامنا رہتا ہے۔

گزشتہ سال ایران کے جوہری پروگرام سے متعلق بین الاقوامی معاہدہ طے ہونے کے بعد سے شاہینی دہری شہریت رکھنے والے متعدد شہریوں میں شامل ہیں جنہیں تہران کی حکومت گرفتار کر چکی ہے۔

گزشتہ ہفتے ہی ایران میں ایرانی نژاد امریکی کاروباری شخصیت سیامک نمازی اور ان کے 80 سالہ والد باقر نمازی کو جاسوسی کے الزام میں دس سال قید کی سزا سنائی تھی۔ باقر نمازی ایران کے سابق صوبائی گورنر بھی رہ چکے ہیں۔

ایرانی ذرائع ابلاغ کے مطابق سیامک کے ہمرا دہری شہریت رکھنے والے دیگر چار افراد کو بھی سزا سنائی گئی۔