|
ویب ڈیسک — ٹیکنالوجی کمپنی ایپل نے اپنے سسٹم کو آرٹیفیشل انٹیلی جینس (اے آئی) سے ہم آہنگ کرنے کا اعلان کرتے ہوئے اسے 'ایپل انٹیلی جینس' کا نام دیا ہے۔
'ایپل' نے پیر کو کیلی فورنیا میں سالانہ ورلڈ وائڈ ڈیولپرز کانفرنس میں ایپل انٹیلی جینس کو متعارف کرایا۔ ساتھ ہی آواز سے مدد کرنے والے ڈیجیٹل اسسٹنٹ 'سری' کا اے آئی سے ہم آہنگ ورژن اور آئی فون، آئی پیڈ، میک کے لیے آپریٹنگ سسٹم کا نیا ورژن بھی پیش کیا۔
لیکن اس ایونٹ کی سب سے خاص بات ایپل انٹیلی جینس رہی جو ایپل کی تمام ایپلی کیشن کے ساتھ کام کرے گی۔
کمپنی کا کہنا ہے کہ اس ٹیکنالوجی میں ایسے نئے ٹولز شامل ہوں گے جس کی مدد سے پیغامات اور تصاویر بنائی جا سکیں گی۔ ان ٹولز کی مدد سے ایپلی کیشنز میں معلومات حاصل کر کے ان کا جائزہ بھی لیا جا سکے گا۔
اس کے علاوہ ایپل انٹیلی جینس یہ پہچان سکے گی کہ صارفین کے لیے کون سا نوٹی فکیشن اہم ہے۔ اس انٹیلی جینس کی مدد سے ایپلی کیشنز میں پروف ریڈنگ اور لکھنے کے انداز کو بہتر کیا جا سکے گا۔
ایپل انٹیلی جینس صارفین کی فوٹو لائبریری کی بنیاد پر تخلیقی تصاویر بنانے کی صلاحیت رکھتی ہے۔ یہ تصاویر تین اسٹائلز میں ہوں گی جس میں اسکیچ، السٹریشن اور اینی میشن شامل ہیں۔
SEE ALSO: اے آئی فیچرز سے لیس سام سنگ کی 'گیلیکسی ایس 24' سیریز متعارفایپل نے اپنے ڈیجیٹل اسسٹنٹ 'سری' کو بھی اپ گریڈ کیا ہے اور اوپن اے آئی کے مصنوعی ذہانت کے چیٹ بوٹ 'چیٹ جی پی ٹی' کو اپنی ڈیوائسز سے ہم آہنگ کر دیا ہے۔
سالانہ ڈیولپرز کانفرنس کے دوران کمپنی کے اعلیٰ عہدے داروں نے یہ بھی بتایا کہ کس طرح 'سری' اب پیغامات، ای میلز، کیلنڈرز کے ساتھ ساتھ تھرڈ پارٹی ایپس کے ساتھ ہم آہنگ ہو گی۔
اس کے علاوہ 'سری' ای میلز لکھنے اور موقع کے لحاظ سے آواز کے لہجے کو تبدیل کرنے کے بھی قابل ہو گی۔
سری میں آنے والی تبدیلی
ایپل نے 2011 میں اپنے صارفین کے لیے 'سری' کو متعارف کرایا تھا جس سے صارفین آواز کی مدد سے یا یوں کہیں کہ بات کرتے ہوئے بہت سے کام لے سکتے تھے۔
پیر کو ایپل نے 'سری' کے ایک نئے اور جدید ورژن کو پیش کیا جو اے آئی سے ہم آہنگ ہے۔
یہ سری 'چیٹ جی پی ٹی' کی مہارت کو بھی استعمال کرے گی۔ لیکن 'اوپن اے آئی' کی سروس استعمال کرنے سے پہلے صارف کی اجازت درکار ہو گی۔ یہ ایک ایسا پرائیویسی فیچر ہے جس پر ایپل زور دیتا آیا ہے۔
ایپل کی پروڈکٹ میں تھرڈ پارٹی کا استعمال اوپن اے آئی کے ساتھ معاہدے کے بعد سامنے آیا ہے۔
SEE ALSO: آئی فون کی رفتار کم کرنے کا کیس؛ صارفین کو تصفیے کے تحت ادائیگی شروعلیکن ان دونوں کمپنیوں کے درمیان معاہدے پر تنقید کا سلسلہ بھی جاری ہے۔
الیکٹرک گاڑیاں بنانے والی کمپنی ٹیسلا اور سوشل میڈیا پلیٹ فارم 'ایکس' کے مالک ایلون مسک نے کہا ہے کہ اگر ایپل آپریٹنگ سسٹم کی سطح پر اوپن اے آئی سے ہم آہنگ ہوتا ہے تو ان کی کمپنیوں میں ایپل کی ڈیوائسز پر پابندی ہو گی۔
ایلون مسک کے بقول یہ سیکیورٹی کی خلاف ورزی ہے جو ناقابلِ قبول ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایپل کو اندازہ ہی نہیں کہ ایک مرتبہ جب آپ اپنا ڈیٹا اوپن اے آئی کے ہاتھ میں دے دیں گے تو اصل میں کیا ہو گا۔ وہ آپ کو ڈبو دیں گے۔
'سری' کی 'چیٹ جی پی ٹی' سے ہم آہنگی اس سال کے آخر تک دستیاب ہو گی جس کے بعد دیگر اے آئی خصوصیات بھی اس کا حصہ ہوں گی۔
SEE ALSO: جی پی ٹی-فور او: اوپن اے آئی کا نیا اسسٹنٹ کیا کر سکتا ہے؟ایپل کا کہنا ہے کہ چیٹ بوٹ تک رسائی مفت ہو گی لیکن صارفین کی معلومات اکٹھی نہیں کی جائے گی۔
آئی او ایس 18
ایپل نے پیر کو آئی فون صارفین کے لیے آپریٹنگ سسٹم کا نیا ورژن بھی متعارف کرایا۔ آئی او ایس 18 کے بارے میں ایپل کا کہنا ہے کہ اس سے آئی فون صارفین ہوم اسکرین کو مزید کسٹمائز کر سکیں گے۔
اس کے علاوہ اس میں ایک 'لاک ان ایپ' کا فیچر بھی ہو گا جو صارفین کو اپنی حساس معلومات کی حفاظت میں مدد دے گا۔
صارفین اس فیچر کے ذریعے مخصوص ایپلی کیشن کو لاک کر سکیں گے اور اپنے ڈیٹا کو زیادہ کنٹرول کرسکیں گے۔
اس خبر میں شامل معلومات خبر رساں ادارے 'رائٹرز' سے لی گئی ہیں۔