کلکتہ کی ایک عدالت نے کانگریس سے تعلق رکھنے والے لوک سبھا کے رکن اور سابق مرکزی وزیر ششی تھرور کے گزشتہ برس ’ہندو پاکستان‘ کے حوالے سے دیے گئے بیان پر وارنٹ گرفتاری جاری کر دیے ہیں۔
ششی تھرور نے گزشتہ برس ایک بیان میں کہا تھا کہ اگر 2019 میں بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) دوبارہ برسر اقتدار آ گئی تو وہ ملک میں ایسے حالات پیدا کر دے گی جن کی وجہ سے بھارت ’ہندو پاکستان‘ میں تبدیل ہو جائے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ بی جے پی ایک نیا آئین تیار کرے گی جس میں بقول ان کے بھارت پاکستان کی طرح ایک ایسا ملک بن جائے گا جہاں اقلیتوں کے حقوق کی پاسداری نہیں کی جائے گی۔
ان کا کہنا تھا کہ بی جے پی کے دوبارہ برسر اقتدار آتے ہی بھارت کا جمہوری آئین اپنا وجود کھو دے گا۔ اس کی جگہ نیا آئین تیار کیا جائے گا، جو اس کے ہندتوا نظریات کا عکاس ہو گا، جس میں اقلیتوں کی برابری کے حقوق ختم کر دیے جائیں گے اور بھارت ’ہندو پاکستان‘ کی شکل اختیار کر لے گا۔
کیرالہ سے لوک سبھا کے رکن ششی تھرور کا کہنا تھا کہ ایسے اقدام سے مہاتما گاندھی، نہرو، سردار پٹیل، مولانا آزاد اور ان جیسے آزادی کے علمبرداروں کی جدوجہد خاک میں مل جائے گی۔
کلکتہ کی عدالت نے سماعت کے دوران ششی تھرور کے وارنٹ گرفتاری جاری کر دیے۔
ششی تھرور بھارتی پارلیمان کی قائمہ کمیٹی برائے خارجہ امور کے چیئرمین بھی ہیں۔