جس شخص نے کرسمس کے دن امریکہ جانے والے ایک مسافر بردار جیٹ طیارے کو دھماکے سے تباہ کرنے کی ناکام کوشش کی تھی، اُسے جمعے کے روز پہلی بار عدالت میں پیش کیا جا رہا ہے۔
امریکی وکلائے استغاثہ نے کہا ہے کہ ڈیٹرائیٹ شہر میں عدالت میں پیشی کے دوران عمر فاروق عبدالمطلب اُن الزامات کو سُنے گا جو اُس کے خلاف عائد کیے گئے ہیں۔
عبد المطلب پر بدھ کے روز امریکہ کی شمالی ریاست مِشی گن میں ایک گرینڈ جیوری نے وسیع تباہی لانے والے ہتھیار کو استعمال کرنے کی کوشش اور قتل کی کوشش سمیت چھ فوج داری الزامات عائدکردیے تھے۔الزامات کا ثابت ہوجانے پر اُسے عمر قید کی سزا دی جاسکتی ہے۔
وکلائے استغاثہ کا کہنا ہے کہ عبد المطب نے طیارے کو ایمٹرڈیم سے ڈیٹرائیٹ جاتے ہوئےاُس دھماکا خیز مواد سے تباہ کرنے کی کوشش کی تھی، جو اُس نے اپنے انڈر وئیر میں چھپایا ہوا تھا۔
جمعے کے روز ڈیٹرائیٹ میں اُس عدالت کے باہر سخت حفاظتی انتظامات کیے گئے ہیں، جہاں ملزم کو پیش کیا جارہا ہے۔ عدالت کے باہر احتجاجی مظاہرین کے جمع ہونے کی توقع ہے اور ان میں مسلمان مظاہرین کی ایک تنظیم بھی شامل جو ملزم کی مبیّنہ کارروائى کی مذمّت کرنا چاہتا ہے۔
صدر براک اوباما نے جمعرات کے روز کہا ہے کہ امریکی ایجنسیاں انٹیلی جنس کی اُن اطلاعات کو باہم مربوط کرنے اور سمجھنے میں ناکام رہیں، جن سے دہشت گردانہ حملے کی کوشش کو روکا جاسکتا تھا۔