بھارتی وزیر اعظم من موہن سنگھ جمعرات کے روز انڈونیشیا اور سنگاپور کے چار روزہ دورے پر روانہ ہوگئے۔اِس دورے کا مقصد مشرقی ایشیا کے ساتھ اشتراک و تعاون کو تیز کرنا ہے۔
وہ انڈونیشیا کے شہر بالی میں منعقد ہونے والے بھارت آسیاں سربراہ اجلاس اور مشرقی ایشیا سربراہ اجلاس میں شرکت کریں گے۔ اِن اجلاسوں کے دوران دہشت گردی اور سلامتی کے امور پر تبادلہٴ خیال کے ساتھ ساتھ تجارت، سرمایہ کاری، رابطہ کاری اور استعداد سازی میں اضافے پر بھی توجہ مرکوز کی جائے گی۔
اجلاسوں کے موقع پر وزیر اعظم من موہن سنگھ امریکی صدر براک اوباما اور چین کے وزیر اعظم وین جیاباؤ سے الگ الگ ملاقات کریں گے اور دوطرفہ معاملات پر تبادلہٴ خیال کریں گے۔
دورے کے دوسرے مرحلے میں وہ سنگاپور جائیں گے، جہاں باہمی مسائل پر تبادلہٴ خیال کیا جائے گا۔
وزیر اعظم نے دورے پر روانہ ہونے سے قبل ایک بیان میں کہا کہ گذشتہ چند برسوں میں آسیاں گروپ کے ساتھ اور انفرادی طور پر آسیاں رکن ممالک کے ساتھ بھارت کے روابط میں قابلِ ذکر حد تک اضافہ ہوا ہے، جسے تجارت، سرمایہ کاری، رابطہ کاری، عوام سے عوام اور اداروں سے اداروں کے مابین تعلقات اور استعداد سازی کے شعبوں میں دیکھا جاسکتا ہے۔
آئندہ سال بھارت پہلی بار آسیاں سربراہ اجلاس کی میزبانی کرے گا۔