ایشیا کپ کرکٹ کے فائنل میں دفاعی چیمپئن بھارت نے دلچسپ اور سنسنی خیز مقابلے کے بعد بنگلادیش کو 3 وکٹوں سے شکست دے کرساتویں مرتبہ ٹائٹل اپنے نام کرلیا۔ میچ کا فیصلہ آخری گیند پر ہوا۔
بنگلادیش نے پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے 223 رنز کا ہدف دیا جسے بھارت نے7 وکٹوں کے نقصان پر پورا کرلیا۔
223 رنز کے نسبتاً آسان ہدف کے جواب میں بھارتی اوپنرز روہیت شرما اور شیکھر دھون نے 35 رنز کا آغاز فراہم کیا، شیکھر دھون آج لمبی اننگز نہ کھیل سکے اور 15-رنز بناکر ناظم الاسلام کو وکٹ دے بیٹھے۔
نئے آنے والے بیٹسمین امباتی رائیڈو صرف دو رنز بناکر مشرفی مرتضیٰ کی گیند پر وکٹ کپیر مشفق الرحیم کے ہاتھوں کیچ آؤٹ ہوئے۔
یکے بعد دیگر دو وکٹیں گرنے کے بعد بھارتی بیٹسمین کسی حد تک دباؤ کا شکار ہو گئے او رنز بنانے کی رفتار بھی سست پڑ گئی، تاہم کپتان روہیت شرما نے نہ صرف دوسرے اینڈ پر وکٹ سنبھالے رکھی بلکہ رنز بھی لیتے رہے۔
83 کے مجموعی اسکور پر روہیت شرما بھی ہمت ہار گئے اور بھارتی ٹیم ایک بار پھر دباؤ میں آگئی، اس موقع پر کارتھک اور دھونی نے 54 رنز کی شراکت بناکر اسکور 137 تک پہنچادیا۔
کارتھک 37 رنز بناکر دھونی کا ساتھ چھوڑ گئےتو دھونی نے بھی 36رنز بناکر پویلین کی راہ لی، اُس وقت ٹیم کا مجموعی اسکور 160رنز تھا۔
کیدر جادھو نے کریز پر آتے ہی تیزی سے رنز بنائے لیکن جب اُن کا انفرادی اسکور 19 ہوا تو ریٹائرڈ ہرٹ ہوکر گراوٓنڈ سے باہر جانا پڑا۔
رویندر جدیجا اور بھونیشور کمار نے چھٹی وکٹ کی شراکت میں 45 رنز جوڑ کر ٹیم کو جیت کے قریب تر کردیا،لیکن اس اہم موقع پر 23 رنز بناکر بھونیشور کا ساتھ چھوڑ گئے۔
بھونیشور بھی 21 رنز کی اننگز کھیل کر پویلین لوٹ گئے، یکے بعد دیگر دو وکٹیں گرنے کی بعد میچ میں دلچسپ صورت حال پیدا ہوگئی۔
بھارت کو آخری اوور میں 6 رنز درکار تھے،جو بھارتی بیٹسمینوں نے اوور کی آخری گیند پر بناکر ساتویں مرتبہ ایشیا کپ کرکٹ ٹائٹل اپنے نام کرلیا۔
بنگلادیش کی جانب سے مستفض الرحمان اور روبیل حسین نے دو، دو جبکہ ناظم الاسلام، مشرفی مرتضیٰ اور محمود اللہ نے ایک، ایک وکٹ حاصل کی۔
بھارت سات مرتبہ، سری لنکا پانچ مرتبہ جبکہ پاکستان دو بار ایشیا کپ جیت چکا ہے۔