ایشیا کے متعدد شہروں کو بڑھتی ہوئی فضائی آلودگی کا سامنا ہے اور منگل کو دنیا کے دو گنجان آباد ملکوں کے دارالحکومتوں میں فضا کے معیار پر نظر رکھنے والے اداروں کے جائزے کے مطابق بیجنگ اور نئی دہلی میں فضائی آلودگی کی سطح خطرناک حد تک بڑھ گئی ہے۔
بنگلہ دیش کے دارالحکومت ڈھاکا اور ایران کے دارالحکومت تہران کا شمار بھی ان شہروں میں ہوتا ہے جہاں فضائی آلودگی کے مسئلہ سے ان شہروں کے باسی بھی بری طرح متاثر ہو رہے ہیں۔
چین کے دارالحکومت بیجنگ میں پیر اور منگل کو فضائی آلودگی کی خطرناک صورت حال کے بارے میں رواں ماہ میں دوسری بارانتباہ جاری کیا گیا جس کی باعث بلدیاتی حکومتوں کو فیکٹریوں کی پیدوار کو کم کرنے یا اپنا کام بند کرنے اور شہر کی سڑکوں پر چلنے والی نصف گاڑیوں کو سڑکوں سے ہٹا نے اور اسکولوں کو بند کرنے کی ہدایت جاری کی گئی۔ اس سے پہلے سات دسمبر کو فضائی آلودگی کے خطرناک سطح کے بارے میں انتباہ جاری کیا گیا تھا۔
چین میں اس انتباہ جاری کرنے کا یہ مقصد نہیں ہے کہ بیجنگ کی فضا ماضی کی نسبت حقیقت میں زیادہ آلودہ ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ بلدیاتی حکومتوں کی طرف سے جاری کیے گئے ایسے انتباہ کامقصد فضائی آلودگی کی سطح کو کم کرنے کے لیے زیادہ موثر اقدامات کا جواز پیش کرنا ہے۔ نیویارک میں قائم کونسل فار فارن ریلیشنز سے وابستہ عالمی صحت کے مسائل پر کام کرنے والے سینئر فیلو ین زانگ کا کہنا ہے کہ یہ دیکھا گیا ہے کہ سڑکوں پر گاڑیوں کی تعداد کو محدود کرنے سے فضائی آلودگی میں کمی واقع ہوتی ہے۔
دوسری طرف بھارت کے دارالحکومت کو بھی بڑھتی ہوئی فضائی آلودگی کے مسئلے کا ایک بار پھر سامنا ہے۔ عالمی ادارہ صحت کا کہنا ہے کہ نئی دہلی کی فضا شدید آلودہ ہے جو دنیا کے باقی شہروں کے مقابلے میں زیادہ ہے۔
نئی دہلی میں سائنس اور آب و ہوا سے متعلق ایک تحقیاتی ادارے کے ایک عہدیدار انومیتا رائے چودھری کا کہنا ہے کہ ایک مطالعاتی جائزے کے مطابق دہلی کے ہر تیسرے بچے کے پھیپھڑے خراب ہیں اور شہر میں قبل از وقت پیدا ہونے والے بچوں میں سے اکثر فضائی آلودگی کی وجہ سے امراض کا شکار ہو کر موت کے منہ میں چلے جاتے ہیں۔
بھارت کی سپریم کورٹ نے مارچ کے اواخر سے ڈیزل پر چلنے والی پر تعیش گاڑیوں کی رجسٹریشن پر پابندی عائد کر دی ہے جبکہ نئی دہلی کی حکومت نے جنوری کے پہلے دو ہفتوں کے لیے سڑکوں پر گاڑیوں کی تعداد کو کم کرنے کی ایک پالیسی کا اعلان کیا ہے۔
دوسری طرف بنگلہ دیش کے دارالحکومت ڈھاکا کی آبادی میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے اور یہاں اس وقت لگ بھگ ایک کروڑ پچاس لاکھ افراد مکین ہیں۔ اس شہر میں ٹریفک کے ہجوم اور بھٹوں سے نکلنے والا دھواں شہریوں میں سانس کی بیماریوں کا سبب بن رہا ہے جس کی وجہ سے ہزاروں کی تعداد میں شہریوں کی اموات واقع ہو رہی ہیں۔
ایران میں بھی حکام نے تہران، اصفہان اور آراک کے شہروں میں فضائی آلودگی کے متعلق انتباہ جاری کرتے ہوئے اتوار سے دو دن کے لیے تمام اسکولوں کو بند کرنے کا حکم جاری کیا۔ ایران میں 2010 کے بعد پہلی بار ایسا اقدام اٹھایا گیا ہے۔