جنوبی افریقہ کے نائٹ کلب میں 20 نوجوانوں کی پراسرار ہلاکت

واقعے کی اطلاع ملتے ہی پولیس اور دیگر تفتیشی اداروں کے اہل کار نائٹ کلب پہنچ گئے۔

جنوبی افریقہ میں حکام کا کہنا ہے کہ ایسٹ لندن شہر کے ایک نائٹ کلب سے 20 نوجوانوں کی لاشیں برآمد ہوئی ہیں۔ تاہم یہ تعین نہیں ہو سکا کہ یہ نوجوان کیسے ہلاک ہوئے ہیں۔

حکام کا کہنا ہے کہ ہلاک ہونے والے افراد کی ڈیڈ باڈیز مردہ خانے بھجوا دی گئی ہیں، جہاں پوسٹ مارٹم کے بعد ہی یہ علم ہو سکے گا یہ نوجوان کیسے ہلاک ہوئے۔

پولیس حکام کا کہنا ہے کہ وہ ان ہلاکتوں کی مختلف پہلوؤں کے تحت تفتیش کر رہی ہیں اور جیسے ہی حقائق سامنے آئیں گے اس سے آگاہ کیا جائے گا۔

خبر رساں ادارے 'رائٹرز' کے مطابق ہلاک شدگان کی عمریں 18 سے 20 برس کے درمیان ہیں۔

مقامی اخبار 'دی ڈسپیچ' کے مطابق ہلاک ہونے والے نوجوانوں کی لاشیں نائٹ کلب کی میزوں اور کرسیوں کے درمیان سے ملی ہیں۔ یہ نوجوان امتحانات ختم ہونے کی خوشی میں جشن منانے کے لیے ایسٹ لندن کے تارون نامی نائٹ کلب میں جمع ہوئے تھے۔

نائٹ کلب کے مالک نے میڈیا کو بتایا کہ اتوار کی صبح اُنہیں ہلاکتوں سے متعلق آگاہ کیا گیا جس کے بعد وہ فوری طور پر کلب پہنچ گئے ۔

اُن کا کہنا تھا کہ اُنہیں عملے کی جانب سے بتایا گیا کہ بہت سے لوگ کلب میں جمع ہیں اور کئی اب بھی کلب میں داخل ہونے کی کوشش کر رہے ہیں۔ تاہم اُن کا کہنا تھا کہ یہ نوجوان کیسے ہلاک ہوئے اس حوالے سے پولیس ہی کوئی بات حتمی طور پر بتا سکتی ہے۔

اس خبر کے لیے کچھ معلومات خبر رساں اداروں 'رائٹرز' اور 'ایسوسی ایٹڈ پریس' سے لی گئی ہیں۔