عدنان کو اپنے حد سے بڑھے ہوئے وزن اور کچھ اسکینڈلز نے کبھی میڈیا سے آوٴٹ نہیں ہونے دیا
پاکستانی نژاد گائیک اور کمپوزر عدنان سمیع کئی حوالوں سے بہت خوش قسمت ہیں۔
انہوں نے ’کئی‘ شادیاں کیں،’ کئی‘ فلموں میں کام کیا،’ کئی‘ البم‘ ریلیز کیں، ’کئی‘ سالوں سے فلم انڈسٹری میں ہیں۔۔۔اور سب سے بڑھ کر ’کئی‘ روپ ہیں ان کے۔۔جن کی ایک جھلک تصویر کی زبانی آپ کے سامنے ہے۔
عدنان کو اپنے حد سے بڑھے ہوئے وزن اور کچھ اسکینڈلز نے بھی کبھی میڈیا سے آوٴٹ نہیں ہونے دیا۔ اب جبکہ وہ بہت حد تک اپنا وزن کم کرچکے ہیں تو ایک مرتبہ پھر میڈیا کی توجہ کا مرکز بنے ہوئے ہیں۔
نئے نئے تجربے کرنے کے شوقین عدنان سمیع کا ایک اور نیا روپ عوام کے سامنے آنے والا ہے۔۔ اور وہ روپ ہے قلمکار کا۔۔ ہے نا سرپرائز۔ عدنان سمیع کا کہنا ہے کہ ان کی زندگی پر تو ایک بھرپور ’مصالحہ‘ فلم بن سکتی ہے اور بائیوگرافی کو فلم کی شروعات بھی سمجھا جا سکتا ہے۔
’انڈوایشین نیوز سروس‘ کی ایک رپورٹ کے مطابق عدنان اپنی بائیوگرافی کو لے کر بہت ایکسائیڈڈ ہیں اور انہیں یقین ہے کہ جب ان کی بائیوگرافی ان کے چاہنے والوں تک پہنچے گی تو وہ بھی اسے پسند کریں گے۔
’میں اپنے ساتھ پیش آنے والے واقعات لکھنے شروع کر دئیے ہیں۔ ان میں سے کچھ ایسے واقعات بھی ہیں جن کو میں کبھی بھلانا نہیں چاہتا۔ میری زندگی اتنے مختلف تجربات سے بھری پڑی ہے جس کی مثال ملنا مشکل ہے۔ ان پر فلم بنے گی تو وہ مکمل ’مصالحہ‘ فلم ہوگی جو میرے پرستاروں کو بھی یقیناً پسند آئے گی۔‘ یہ کہنا تھا عدنا ن سمیع کا۔۔
’کبھی تونظر ملاوٴ‘ ، ’تیری یاد آتی ہے‘ اور ’لفٹ کرا دے‘ جیسے میگاہٹ گانوں کے خالق گول مٹول کیوٹ سے عدنان پر ایک وقت ایسا بھی آیا جب بے تحاشہ بڑھے ہوئے وزن نے ان کا چلنا پھرنا اور کام کرنا مشکل کردیا۔ ہر گزرتا دن عدنان کو صحت کے سنگین مسئلوں سے دوچار کر رہا تھا اور بعض ڈاکٹروں نے تو انہیں ’چلتا پھرتا بم‘ بھی قرار دے ڈالا تھا جو کسی بھی وقت پھٹ سکتا تھا۔
سخت حالات سے لڑنے کی صلاحیت رکھنے اور ہار نہ ماننے والے عدنان نے اپنی قوت ارادی سے کام لیا اور بڑھے ہوئے وزن کے خلاف جدوجہد کی جس کا نتیجہ اتنا شاندار نکلا کہ پوری دنیا حیران رہ گئی۔ عدنان نے ایک دو۔۔نہیں بلکہ 155کلو وزن کم کرکے یہ ثابت کر دکھایا کہ دنیا میں کچھ بھی ناممکن نہیں بس ارادہ اور نیت ہونا چاہئے۔
عدنان کا کہنا ہے کہ، ’وزن کیا کم کیا، لگا مجھے نئی زندگی مل گئی۔ جسمانی طور پر میں نے ایک بار پھر جنم لیا ہے۔ بے تحاشہ وزن کی وجہ سےمیری زندگی رک گئی تھی۔ میں چھوٹے چھوٹے بنیادی کام بھی نہیں کر پاتا تھا۔ بیڈ پر لیٹ کر سونا تو ایک خواب تھا کیونکہ مجھے بیٹھے بیٹھے سونا پڑتا تھا۔ اب جبکہ میں 155کلوگرام وزن کم کر چکا ہوں تو میں ہر چیز کی دل سے قدر کرتا ہوں۔ میں مارکیٹ جا کر شاپنگ کر سکتا ہوں۔ یہ سب بہت خوشگوار ہے‘۔
انہوں نے ’کئی‘ شادیاں کیں،’ کئی‘ فلموں میں کام کیا،’ کئی‘ البم‘ ریلیز کیں، ’کئی‘ سالوں سے فلم انڈسٹری میں ہیں۔۔۔اور سب سے بڑھ کر ’کئی‘ روپ ہیں ان کے۔۔جن کی ایک جھلک تصویر کی زبانی آپ کے سامنے ہے۔
عدنان کو اپنے حد سے بڑھے ہوئے وزن اور کچھ اسکینڈلز نے بھی کبھی میڈیا سے آوٴٹ نہیں ہونے دیا۔ اب جبکہ وہ بہت حد تک اپنا وزن کم کرچکے ہیں تو ایک مرتبہ پھر میڈیا کی توجہ کا مرکز بنے ہوئے ہیں۔
نئے نئے تجربے کرنے کے شوقین عدنان سمیع کا ایک اور نیا روپ عوام کے سامنے آنے والا ہے۔۔ اور وہ روپ ہے قلمکار کا۔۔ ہے نا سرپرائز۔ عدنان سمیع کا کہنا ہے کہ ان کی زندگی پر تو ایک بھرپور ’مصالحہ‘ فلم بن سکتی ہے اور بائیوگرافی کو فلم کی شروعات بھی سمجھا جا سکتا ہے۔
’انڈوایشین نیوز سروس‘ کی ایک رپورٹ کے مطابق عدنان اپنی بائیوگرافی کو لے کر بہت ایکسائیڈڈ ہیں اور انہیں یقین ہے کہ جب ان کی بائیوگرافی ان کے چاہنے والوں تک پہنچے گی تو وہ بھی اسے پسند کریں گے۔
’میں اپنے ساتھ پیش آنے والے واقعات لکھنے شروع کر دئیے ہیں۔ ان میں سے کچھ ایسے واقعات بھی ہیں جن کو میں کبھی بھلانا نہیں چاہتا۔ میری زندگی اتنے مختلف تجربات سے بھری پڑی ہے جس کی مثال ملنا مشکل ہے۔ ان پر فلم بنے گی تو وہ مکمل ’مصالحہ‘ فلم ہوگی جو میرے پرستاروں کو بھی یقیناً پسند آئے گی۔‘ یہ کہنا تھا عدنا ن سمیع کا۔۔
’کبھی تونظر ملاوٴ‘ ، ’تیری یاد آتی ہے‘ اور ’لفٹ کرا دے‘ جیسے میگاہٹ گانوں کے خالق گول مٹول کیوٹ سے عدنان پر ایک وقت ایسا بھی آیا جب بے تحاشہ بڑھے ہوئے وزن نے ان کا چلنا پھرنا اور کام کرنا مشکل کردیا۔ ہر گزرتا دن عدنان کو صحت کے سنگین مسئلوں سے دوچار کر رہا تھا اور بعض ڈاکٹروں نے تو انہیں ’چلتا پھرتا بم‘ بھی قرار دے ڈالا تھا جو کسی بھی وقت پھٹ سکتا تھا۔
سخت حالات سے لڑنے کی صلاحیت رکھنے اور ہار نہ ماننے والے عدنان نے اپنی قوت ارادی سے کام لیا اور بڑھے ہوئے وزن کے خلاف جدوجہد کی جس کا نتیجہ اتنا شاندار نکلا کہ پوری دنیا حیران رہ گئی۔ عدنان نے ایک دو۔۔نہیں بلکہ 155کلو وزن کم کرکے یہ ثابت کر دکھایا کہ دنیا میں کچھ بھی ناممکن نہیں بس ارادہ اور نیت ہونا چاہئے۔
عدنان کا کہنا ہے کہ، ’وزن کیا کم کیا، لگا مجھے نئی زندگی مل گئی۔ جسمانی طور پر میں نے ایک بار پھر جنم لیا ہے۔ بے تحاشہ وزن کی وجہ سےمیری زندگی رک گئی تھی۔ میں چھوٹے چھوٹے بنیادی کام بھی نہیں کر پاتا تھا۔ بیڈ پر لیٹ کر سونا تو ایک خواب تھا کیونکہ مجھے بیٹھے بیٹھے سونا پڑتا تھا۔ اب جبکہ میں 155کلوگرام وزن کم کر چکا ہوں تو میں ہر چیز کی دل سے قدر کرتا ہوں۔ میں مارکیٹ جا کر شاپنگ کر سکتا ہوں۔ یہ سب بہت خوشگوار ہے‘۔