منی لانڈرنگ کے الزام میں کئی ماہ تک قید و بند میں رہنے والی پاکستانی ماڈل ایان علی ایک مرتبہ پھر شہ سرخیوں میں آگئی ہیں۔ اس بار انہیں ایک تقریب میں شرکت کرنے پر آڑے ہاتھوں لیا جا رہا ہے، یہاں تک کہ اچھا خاصہ تنازع کھڑا ہوگیا ہے۔
جمعرات کو انہوں نے کراچی یونیورسٹی میں طلبہ کی جانب سے ہونے والی ایک تقریب میں شرکت کیا کی سوشل میڈیا پر گویا ایک ہنگامہ کھڑا ہوگیا جو بڑھتے بڑھتے یہاں تک پہنچا کہ انتظامیہ حرکت میں آگئی اور فوری طور پر انہیں مدعو کرنے والے طلبہ سے رپورٹ طلب کرلی گئی۔
تقریب جامعہ کراچی کے شعبہ پبلک ایڈمنسٹریشن میں منعقد ہوئی جس سے نا صرف ایان علی نے باقاعدہ خطاب کیا، بلکہ انہیں ایک شیلڈ بھی پیش کی گئی۔ خطاب کے دوران ایان علی نے مختلف طلبہ کے سوالات کے جوابات بھی دیئے۔
ایان علی تقریب کی مہمان خصوصی تھیں جس کے سبب طلبہ انہیں اپنے درمیان پاکر خوشی سے دیوانے ہوگئے۔ زیادہ تر طلبہ نے ان کے ہمراہ مختلف اسٹائلز میں ’سیلفی‘ بھی بنائیں۔
یہ سیلفیز اور تقریب کی تصاویر سوشل میڈیا پر پوسٹ ہوئیں تو تنقید کے دہانے کھل گئے۔ درجنوں وزیٹرز نے ان پر کھل کر تنقید کی۔ لوگوں کا کہنا تھا کہ جو شخصیت چار ماہ تک منی لانڈرنگ کیس میں 4 ماہ تک سزا کاٹ چکی ہو اور تاحال عبوری ضمانت پر رہا ہوا سے کیوں کر تقریب میں مدعو کیا گیا اور انہوں نے ایسا کیا کارنامہ انجام دیا گیا تھا کہ انہیں اعزازی شیلڈ پیش کی گئی۔
ادھر یونیورسٹی کی انتظامیہ کے حوالے سے مقامی میڈیا رپورٹس میں دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ ایان علی کو انتظامیہ نے نہیں بلکہ طلبہ کی جانب سے مدعو کیا گیا تھا۔ انتظامیہ کا یہ بھی کہنا ہے کہ ایان کو شرکت کی دعوت دینے والے طلبہ سے وضاحت طلب کرلی گئی ہے۔