پاکستان کی ایک عدالت نے لاکھوں ڈالر غیر قانونی طریقے سے بیرون ملک منتقل کرنے کی کوشش میں گرفتار سپر ماڈل ایان علی کو ضمانت پر رہا کرنے کا حکم دیا ہے۔
ایان کو 14 مارچ کو اسلام آباد کے ہوائی اڈے سے اس وقت حراست میں لیا گیا تھا جب ان کے سامان سے پانچ لاکھ امریکی ڈالر برآمد ہوئے۔ وہ دبئی کے لیے سفر کرنے والی تھیں۔
منگل کو لاہور ہائی کورٹ نے سپر ماڈل کی طرف سے دائر ایک درخواست پر یہ فیصلہ سنایا۔
ملزمہ کے وکیل خرم لطیف کھوسہ نے عدالت میں موقف اختیار کیا تھا کہ کسٹم ایکٹ کے تحت خاتون ملزمہ کو تفتیش مکمل ہونے پر رہا کیا جاسکتا ہے اور چونکہ ایان سے بھی تفتیش مکمل ہو چکی ہے لہذا انھیں ضمانت پر رہا کیا جائے۔
اس سے قبل ایان علی کی طرف سے راولپنڈی کی کسٹم عدالت اور لاہور ہائی کورٹ میں ضمانت کے لیے دائر کی گئی درخواستیں مسترد ہو چکی تھیں۔
تقریباً چار ماہ تک پاکستانی میڈیا پر سپر ماڈل کی گرفتاری اور ان کی عدالتی پیشیوں کا معاملہ بھرپور طریقے سے چھایا رہا۔
گزشتہ ہفتے عدالت میں ایک پیشی کے دوران سپر ماڈل نے الزام عائد کیا تھا کہ کرنسی اسمگلنگ کے معاملے میں انھیں امتیازی سلوک کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ انھوں نے اپنے متعلق ذرائع ابلاغ خصوصاً سوشل میڈیا پر روا رکھے جانے والے سلوک کی شکایت بھی کی۔