ناگورنو کاراباخ تنازع: آذربائیجان کی 'فتح' کا جشن

روس کی معاونت سے آرمینیا اور آذربائیجان نے گزشتہ ماہ جنگ بندی کا معاہدہ کیا تھا۔ اس معاہدے کے تحت ناگورنو کاراباخ کے تین اضلاع اغدم، لاچن اور کالباجار آذربائیجان کے پاس چلے گئے ہیں۔ شہری قبضے میں لی گئی آرمینیا کی فوجی گاڑیاں دیکھ رہے ہیں۔

فتح کے اس جشن کے لیے جمعرات کو خصوصی تقریب دارالحکومت باکو میں ہوئی جہاں آرمینیائی فوج کے خلاف لڑائی میں استعمال ہونے والا بغیر پائلٹ لڑاکا طیارہ بھی نمائش کے لیے پیش کیا گیا۔

آذربائیجان کے شہری اپنا قومی پرچم تھامے سڑکوں پر آئے اور جشن منایا۔

دارالحکومت باکو میں فوجی پریڈ دیکھنے کے لیے عوام کی بڑی تعداد شریک ہوئی۔ اس موقع پر ترکی کے پرچم بھی لہرائے گئے۔

باکو میں پریڈ کے دوران فوجی طیاروں نے فضا میں مارچ پاسٹ کیا۔ طیاروں نے آذربائیجان کے پرچم کے رنگوں کا دھواں خارج کیا۔

فوجی پریڈ میں شریک افراد نے عسکری گاڑیوں پر سوار آذربائیجان کے فوجیوں کا پرجوش استقبال کیا۔

ترک صدر رجب طیب ایردوان تقریب کے مہمانِ خصوصی تھے اور انہوں نے فوجی پریڈ کا مشاہدہ کرنے کے ساتھ ساتھ تقریب سے خطاب بھی کیا۔

روس کی ثالثی میں آذربائیجان اور آرمینیا کے درمیان 9 نومبر کو ہونے والا امن معاہدہ چھ ہفتے کی جنگ کے بعد طے پایا۔ اس جنگ میں آذربائیجان کی فوجوں نے مقامی علیحدگی پسندوں کو شکست دی۔​

ناگورنو کاراباخ کو عالمی سطح پر آذربائیجان کا حصہ تصور کیا جاتا تھا۔ سویت یونین کے خاتمے کے بعد آرمینیا نے 1993 میں اس علاقے پر قبضہ کر لیا تھا جسے اقوامِ متحدہ نے تسلیم نہ کیا۔

جمعرات کو ترک صدر رجب طیب ایردوان اور ان کے آذربائیجانی ہم منصب الہام علیوف نے ایک ساتھ فوجی پریڈ کا معائنہ کیا۔

باکو میں آذربائیجان کی فتح کے جشن کے موقع پر منعقدہ پریڈ میں آزری فوجیوں کے علاوہ ترک کمانڈوز بھی شریک ہیں۔

پریڈ کے دوران کمانڈوز آذربائیجان کے صدر الہام علیوف اور تقریب کے مہمان خصوصی ترک صدر رجب طیب ایردوان کو سلامی پیش کر رہے ہیں۔ 

فوجی گاڑیوں میں سوار آذربائیجان کے فوجی۔

باکو میں تقریب کے دوران آذربائیجان کی فوج نے عسکری قوت کا بھی مظاہرہ کیا۔ بڑی فوجی گاڑی کے ساتھ ایک وہیکلز نصب ہیں جو ڈرائیور کے بغیر چلنے کی اہلیت رکھتی ہیں۔