بحرین میں شیعہ اکثریت کی جانب سے ، جنہوں نے اس سال کے شروع میں جمہوریت کی حمایت میں تحریک شروع کی تھی، پیش کیے جانے والے مطالبات پر قومی کانفرنس کے پہلےسیشن کا آغاز ہورہاہے۔
بحرین کے سرکاری خبررساں ادارے نے منگل کے روز کہا کہ امکان ہے کہ مذاکرات میں وزراء، سیاسی پارٹیوں کے ارکان، لیبر یونین اور غیر سرکاری تنظیموں کے نمائندے شامل ہوں گے۔
کانفرنس میں سیاست، ملکی معیشت کے استحکام، بچوں کے حقوق اور بحرین میں خواتین کو درپیش مسائل زیر بحث لائے جائیں گے۔
ہفتے کے روز بحرین کے سنی حکمرانوں اور حزب اختلاف کے راہنماؤں کے درمیان رسمی مذاکرات ہوئے تھے۔ حزب اختلاف کے کئی ارکان نے اس بارے میں اپنے شکوک کا اظہار کیا تھا کہ آیا شاہ حامد بن عیسیٰ الخلیفہ کی طرف سے بلائے جانے والے مذاکرات سے کچھ حاصل بھی ہوسکے گا۔
بحرین کا کہناہے کہ فروری اور مارچ میں حزب اختلاف کے مظاہروں کے دوران سیکیورٹی عہدے داروں سمیت 24 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔ کئی مظاہرین کا مطالبہ تھا کہ ریاست میں بادشاہت ختم کی جائے جب کہ دوسرے اس مطالبے کے حامی تھے کہ شاہی خاندان ریاست کی شیعہ اکثریت کو حکومت میں زیادہ مؤثر آواز کا حق دے۔