قبائلی علاقے باجوڑ ایجنسی میں جمعرات کی صبح سڑک کنارے نصب ریموٹ کنڑول بم دھماکے میں کم از کم پانچ افراد ہلاک اور چھ زخمی ہو گئے۔
مقامی حکام نے بتایا کہ یہ واقعہ چمرکند کے علاقے میں پیش آیا جہاں حکومت کے حامی دو قبائلی رہنماؤں کی گاڑی کو نشانہ بنایا گیا۔ طالبان مخالف لشکر کے رہنما ملک خوشحال خان اور ملک ناصر خان اپنے ساتھیوں کے ہمراہ چمر کند سے باجوڑ کے انتظامی مرکز خار جا رہے تھے۔
بم دھماکے میں قریب سے گزرنے والی ایک اور گاڑی بھی متاثر ہوئی۔
افغان سرحد سے محلقہ باجوڑ ایجنسی میں اس سے قبل بھی عسکریت پسند مقامی قبائلیوں اور سکیورٹی فورسز کے اہلکاروں کو نشانہ بناتے رہے ہیں۔ پاکستانی فوج نے باجوڑ میں موجود طالبان جنگجوؤں کے خلاف فوجی کارروائی کے بعد بیشتر علاقوں پر حکومت کی عمل داری بحال کر دی ہے۔
دریں اثناء وادی سوات میں سکیورٹی فورسز نے کارروائی کر کے تین عسکریت پسندوں کو ہلاک اور دو کو گرفتار کر لیا ہے۔ یہ کارروائی بدھ اور جمعرات کی درمیانی شب مینگورہ میں کی گئی جہاں یہ شدت پسند ایک چھپے ہوئے تھے۔