دو سو بلوچ عسکریت پسندوں نے ہتھیار ڈال دیے

ایک بلوچ عسکری کمانڈر اپنے ہتھیار بلوچستان کے وزیراعلیٰ عبدالقدوس بزنجو کے حوالے کر رہاہے۔ 25 جنوری 2018

ستار کاکڑ

پاکستان کے جنوب مغر بی صوبے بلوچستان میں حکام کا کہنا ہے کہ تقریباً دو سو بلوچ عسکر یت پسندوں نے تشدد کا راستہ تر ک کرنے اور ریاست کی عملداری تسلیم کر نے کا اعلان کیا ہے۔

جمعرات کو سوشل میڈیا کے ذریعے ذرائع ابلاغ کو بتایا گیا کہ بلوچستان کے ضلع تر بت میں فرنٹیر کور کے ہیڈ کوارٹرز میں ایک تقریب ہوئی جس میں وزیر اعلیٰ بلوچستان میر عبد القدوس بزنجو، کمانڈر سدرن کمانڈ لیفٹیننٹ جنر ل عا صم سلیم باجوہ اور دیگر اعلیٰ سول وفوجی حکام نے شر کت کی۔

اس موقع پر 17 بلوچ عسکری کمانڈروں سمیت دوسو افراد نے اپنے ہتھیار حکام کو جمع کر اتے ہوئے ریاست کی عملداری کو تسلیم کرنے اور پاکستان کا وفادار رہنے کے عزم کا اظہار کیا۔

بلوچستان کی سابق حکومت نے ریاست کی عملداری تسلیم کرنے والے بلوچ عسکریت پسندوں کے لئے عام معافی دینے کے ساتھ ان کی مالی مدد کی پالیسی کا اعلان بھی کیا تھا جس کے بعد سے حکام کے بقول اب تک 18 سو بلوچ عسکریت پسند تشدد کا راستہ تر ک کر کے ریاست کی عملداری کو تسلیم کر چکے ہیں۔ حکام کا کہنا ہے کہ ان کا تعلق کالعدم بلوچ عسکری تنظیموں بلوچ لبریشن آرمی اور یونائیڈ بلوچ آر می سے تعلق سے ہے۔

ان دونوں کالعدم تنظیموں کی طرف سے تاحال اس حوالے سے کو ئی بیان سامنے نہیں آیا تاہم ماضی میں جب بھی صوبائی حکومت اس طرح کے دعوے کر تی رہی ہے بلوچ عسکری تنظیمیں ان کی ترديد کر تی رہی ہیں۔

وزیر اعلیٰ میر عبد القدوس بزنجو نے اس موقع پر تقریر کر تے ہوئے کہا کہ بلوچستان کے محب وطن عوام اب مزید خون خرابہ نہیں چاہتے ۔بلوچستان کے عوام پاکستان کے ساتھ ہیں اور پاکستان کی سلامتی کی خاطر اپنی جان بھی دینے سے گریز نہیں کریں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ ہماری کوشش ہے کہ باقی ماندہ بھٹکے ہوؤں کو بھی جلد قومی دھارے میں شامل کریں تاکہ وہ بھی ملک و قوم کی ترقی میں اپنا مثبت کردار ادا کر سکیں۔

وزیر اعلیٰ نے کہا کہ اپنے مذموم مقاصد کے حصول کے لئے ملک دشمن عناصر کے ہاتھوں کھیلنے والوں نے بہت سے بے گناہ شہریوں اور سیکیورٹی فورسز کے اہل کاروں کا خون ناحق بہایا، اور اپنے ہی لوگوں کو قتل کیا۔

اس موقع پر کمانڈر سدرن کمانڈ لیفٹیننٹ جنرل عاصم سلیم باجوہ، صوبائی وزیر میر اکبر آسکانی، رکن صوبائی اسمبلی فتح بلیدی،سول و عسکری حکام اور قبائل و سیاسی عمائدین کی ایک بڑی تعداد موجود تھی۔

سوشل میڈ یا کے ذریعے الیکٹرانک میڈیا کو جاری کی جانے والی ایک ویڈیو میں ہتھیار ڈالنے والے بلوچ عسکریت پسندوں کو پاکستان کا قومی پرچم تھامے وزیر اعلیٰ بلوچستان میر عبدالقدوس بزنجو اور کمانڈر سدرن کمانڈ لیفٹیننٹ جنر ل سلیم باجوہ سے مصافحہ کرتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔