عہدیداروں کے مطابق تشدد کے واقعات کی صورت میں فوج صرف فوری ردعمل کی فورس کے طور پر کام کرے گی۔
بنگلہ دیش میں فوج کو تعینات کیا جا رہا ہے جس کا مقصد آئندہ ماہ کے عام انتخابات سے قبل سیاسی جماعتوں کی جانب سے تشدد کے واقعات پر قابو پانا ہے۔
فوج اور الیکشن کمیشن کے عہدیداروں نے کہا ہے کہ فوجی اہلکار ملک بھر میں نو جنوری تک تعینات رہیں گے۔
عہدیداروں کے مطابق تشدد کے واقعات کی صورت میں فوج صرف فوری ردعمل کی فورس کے طور پر کام کرے گی۔
اطلاعات کے مطابق ہزاروں فوجی تعینات کیے جا رہے ہیں لیکن فوج کی طرف سے اعداد و شمار کی تصدیق نہیں کی گئی ہے۔
حزب مخالف کی ایک بڑی جماعت اور اس کے بعض اتحادیوں نے انتخابات کے بائیکاٹ کا اعلان کر رکھا ہے کیوں کہ بنگلہ دیش کی وزیراعظم نے انتخابات سے قبل مستعفی ہو کر اقتدار عبوری حکومت کے سپرد کرنے سے انکار کر دیا تھا۔
بنگلہ دیش میں سیاسی جماعتوں کے مظاہروں کے بعد تشدد کے واقعات کے باعث رواں سال اب تک 150 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ ان میں زیادہ تر ہلاکتیں گزشتہ دو مہینوں کے دوران ہوئیں۔
فوج اور الیکشن کمیشن کے عہدیداروں نے کہا ہے کہ فوجی اہلکار ملک بھر میں نو جنوری تک تعینات رہیں گے۔
عہدیداروں کے مطابق تشدد کے واقعات کی صورت میں فوج صرف فوری ردعمل کی فورس کے طور پر کام کرے گی۔
اطلاعات کے مطابق ہزاروں فوجی تعینات کیے جا رہے ہیں لیکن فوج کی طرف سے اعداد و شمار کی تصدیق نہیں کی گئی ہے۔
حزب مخالف کی ایک بڑی جماعت اور اس کے بعض اتحادیوں نے انتخابات کے بائیکاٹ کا اعلان کر رکھا ہے کیوں کہ بنگلہ دیش کی وزیراعظم نے انتخابات سے قبل مستعفی ہو کر اقتدار عبوری حکومت کے سپرد کرنے سے انکار کر دیا تھا۔
بنگلہ دیش میں سیاسی جماعتوں کے مظاہروں کے بعد تشدد کے واقعات کے باعث رواں سال اب تک 150 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ ان میں زیادہ تر ہلاکتیں گزشتہ دو مہینوں کے دوران ہوئیں۔