خصوصی ٹربیونل نے انھیں یونیورسٹی کے نو پروفیسروں، چھ صحافیوں اور تین طبی ماہرین کو اغوا کرنے کے جرم میں سزائے موت سنائی۔
بنگلہ دیش کی ایک عدالت نے دو افراد کو ان کی غیر موجودگی میں 1971ء کی جنگ آزادی کے دوران انسانیت کے خلاف جرائم کے الزام میں سزائے موت سنائی ہے۔
جنگی جرائم کے ایک ٹربیونل نے ڈھاکا میں اتوار کو چودھری معین الدین اور اشرف الزمان خان کے لیے یہ سزا سنائی۔
انھیں یونیورسٹی کے نو پروفیسروں، چھ صحافیوں اور تین طبی ماہرین کو اغوا کرنے کے جرم میں سزائے موت سنائی۔
استغاثہ کے وکلاء کے کہنا تھا کہ یہ دونوں افراد پاکستانی کی حامی بدر ملیشیا کے رکن تھے اور انھوں نے موجودہ بنگلہ دیش اور اس وقت کے مشرقی پاکستان سے دانشوروں کو ختم کرنے کی کوششوں میں حصہ لیا۔
معین برطانیہ میں جب کہ اشرف نیویارک میں مقیم ہیں۔
یہ خصوصی ٹربیونل اب تک نو افراد کو سزائے سنا چکا ہے جن میں مذہبی سیاسی جماعت ’جماعت اسلامی‘ کے رہنما اور ارکان بھی شامل ہیں۔
ان سزاؤں کے خلاف بنگلہ دیش میں بڑے پیمانے پر مظاہرے بھی دیکھنے میں آچکے ہیں۔
جنگی جرائم کے ایک ٹربیونل نے ڈھاکا میں اتوار کو چودھری معین الدین اور اشرف الزمان خان کے لیے یہ سزا سنائی۔
انھیں یونیورسٹی کے نو پروفیسروں، چھ صحافیوں اور تین طبی ماہرین کو اغوا کرنے کے جرم میں سزائے موت سنائی۔
استغاثہ کے وکلاء کے کہنا تھا کہ یہ دونوں افراد پاکستانی کی حامی بدر ملیشیا کے رکن تھے اور انھوں نے موجودہ بنگلہ دیش اور اس وقت کے مشرقی پاکستان سے دانشوروں کو ختم کرنے کی کوششوں میں حصہ لیا۔
معین برطانیہ میں جب کہ اشرف نیویارک میں مقیم ہیں۔
یہ خصوصی ٹربیونل اب تک نو افراد کو سزائے سنا چکا ہے جن میں مذہبی سیاسی جماعت ’جماعت اسلامی‘ کے رہنما اور ارکان بھی شامل ہیں۔
ان سزاؤں کے خلاف بنگلہ دیش میں بڑے پیمانے پر مظاہرے بھی دیکھنے میں آچکے ہیں۔