حکام کے مطابق اچانک بھڑک اُٹھنے والی آگ نے تیزی سے نو منزلہ عمارت کو اپنی لپیٹ میں لے لیا، اور اُس وقت وہاں 2000 سے زائد مزدور کام کررہے تھے۔
بنگلہ دیش میں ملبوسات کی ایک فیکٹری میں ہونے والی آتشزدگی سے ہلاکتوں کی تعداد 100 سے تجاوز کرگئی ہے جب کہ امدادی کارروائیوں کا سلسلہ اتوار کی صبح دوبارہ شروع ہوا۔
ہفتہ کو رات دیر گئے دارالحکومت ڈھاکا کے قریب واقع کثیر المنزلہ تزرین فیشن فیکٹری کی زیریں منزل پر بھڑکنے والی آگ نے دیکھتے ہی دیکھتے پوری عمارت کو اپنی لپیٹ میں لے لیا۔
پولیس حکام کے مطابق آتشزدگی کے وقت عمارت میں سینکڑوں ملازمین موجود تھے جو اندر پھنس کر رہ گئے۔
ہلاک ہونے والوں میں فیکٹری میں کام کرنے والی خواتین کی بھی ایک بڑی تعداد شامل ہے۔
آتشزدگی کی وجہ تاحال معلوم نہیں ہوسکی ہے۔
اسی علاقے میں دسمبر 2010ء میں بھی ایک فیکٹری میں آگے لگنے سے 25 افراد لقمہ اجل بن گئے تھے۔
ہفتہ کو رات دیر گئے دارالحکومت ڈھاکا کے قریب واقع کثیر المنزلہ تزرین فیشن فیکٹری کی زیریں منزل پر بھڑکنے والی آگ نے دیکھتے ہی دیکھتے پوری عمارت کو اپنی لپیٹ میں لے لیا۔
پولیس حکام کے مطابق آتشزدگی کے وقت عمارت میں سینکڑوں ملازمین موجود تھے جو اندر پھنس کر رہ گئے۔
ہلاک ہونے والوں میں فیکٹری میں کام کرنے والی خواتین کی بھی ایک بڑی تعداد شامل ہے۔
آتشزدگی کی وجہ تاحال معلوم نہیں ہوسکی ہے۔
اسی علاقے میں دسمبر 2010ء میں بھی ایک فیکٹری میں آگے لگنے سے 25 افراد لقمہ اجل بن گئے تھے۔