اختتام ہفتہ، لاس اینجلس میں ہونے والے سالانہ بیوٹی کون میلے میں اس وقت بات حسن آرائش سے آگے بڑھ گئی، جب حاضرین میں موجود ایک پاکستانی نژاد خاتون عائشہ ملک نے بھارتی اداکارہ پریانکا چوپڑا کو منافق کہہ کر پکارا۔
ان کا اشارہ اس ٹوئٹ کی جانب تھا جو پریانکا چوپڑا نے پلوامہ حملے کے بعد کی تھی۔
عائشہ کا کہنا تھا کہ ایسے میں جب جوہری طاقت کے حامل دونوں ملک جنگ کے دہانے پر تھے، جنگ کی حمائت میں آپ کی ٹوئٹ، اقوام متحدہ کے امن کے سفیر کی حیثیت سے آپ کے کردار کے بالکل منافی ہے۔ آپ کا رویہ دوغلا اور منافقانہ ہے۔
انہوں نے اس واقعہ کا ذکر اپنی ٹوئٹ میں بھی کیا ہے۔
اسی دوران عائشہ کے ہاتھ سے مائیک چھین لیا گیا۔
عائشہ کی جانب سے قول و فعل میں تضاد کے الزام پر پریانکا نے کہا کہ وہ جنگ کی حامی نہیں ہیں، لیکن ایک محب وطن شہری ہیں۔ اس مکالمے کے بعد سوشل میڈیا کے ساتھ ساتھ متعدد نمایاں اخبارات نے اس واقعے کو اپنے صفحات پر جگہ دی۔ ان میں سی۔این۔این، دی واشنگٹن پوسٹ، دی گارڈین، الجزیرہ اور پاکستان اور بھارت کے متعدد اخبار شامل ہیں۔
ٹوئٹر اور انسٹا گرام پر یہ اسٹوری ٹاپ ٹرینڈ رہی۔ بھارت سے تعلق رکھنے والے پریانکا کے پرستاروں نے ان کی حب الوطنی کو سراہا، تو پاکستانی شہریوں نے عاشہ ملک کی ہمت کی داد دی۔
زیادہ تر ٹوئٹر صارفین نے لکھا کہ اقوام متحدہ کو اپنا امن کا سفیر بدلنے کی اشد ضرورت ہے۔
معروف تجزیہ نگار اور کالمسٹ رافعہ زکریا نے لکھا کہ پریانکا مودی کے نظریات کی ایک بے حس حامی ہیں۔