چین کے دارالحکومت بیجنگ میں جدید سہولیات سے آراستہ شہر کے تیسرے ایئر پورٹ کا افتتاح کر دیا گیا ہے۔ چینی حکام نے دعویٰ کیا ہے کہ نیا ایئر پورٹ بہت جلد دنیا کا سب سے مصروف ترین ہوائی اڈا بن جائے گا۔
بیجنگ کے نئے ہوائی اڈے کا افتتاح بدھ کو چین کے صدر شی جن پنگ نے کیا۔ حکام کے مطابق ایئر پورٹ کی تعمیر پر ساڑھے سترہ ارب ڈالر لاگت آئی ہے۔
Your browser doesn’t support HTML5
دی ڈاکسنگ انٹر نیشنل ایئر پورٹ کا طرز تعمیر 'اسٹار فش' سے مشابہت رکھتا ہے۔ نئے ایئر پورٹ کا کُل رقبہ 173 ایکڑ ہے۔
چین کی ایئر پورٹ کونسل کے مطابق اٹلانٹا کے بعد بیجنگ ایئر پورٹ دنیا کا دوسرا بڑا اور مصروف ہوائی اڈا ہے جبکہ نئے ایئر پورٹ کی تعمیر کا مقصد پرانے ایئر پورٹ پر بڑھتا ہوا دباؤ کم کرنا ہے۔
نئے ایئر پورٹ کے 4 رن ویز ہیں جب کہ سن 2040 تک اس کے ذریعے سالانہ دس کروڑ مسافروں کی آمدورفت ہو گی۔ یہ سنگل ٹرمینل ایئر پورٹ ہو گا جسے صدر شی جن پنگ نے 'چینی خوابوں کی تعبیر' قرار دیا ہے۔
ایئر پورٹ کے افتتاح کے ساتھ ہی چین کی سات نجی ایئر لائن کمپنیوں نے یہاں سے اپنی پروازوں کا آغاز کر دیا ہے۔ جب کہ بین الاقوامی ایئر لائنز میں سے برٹش ایئر ویز، کیتھی پیسیفک اور فن ایئر پہلے ہی یہاں اپنی سروس شروع کرنے کا اعلان کر چکی ہیں۔
نیا ایئر پورٹ بیجنگ کے تیانمن اسکوائر سے 46 کلو میٹر کی دوری پر ہے اور اسے فن تعمیر کی ماہر زھا حدید نے ڈیزائن کیا ہے۔
ایئر پورٹ ٹرمینل کے نیچے زیر زمین ٹرین اسٹیشن بھی تعمیر کیا گیا ہے۔ جہاں سے چلنے والی میٹرو ٹرین مسافروں کو سٹی سینٹر تک صرف 20 منٹ میں پہنچائے گی۔