بیلجیئم کے مقامی ذرائع ابلاغ کے مطابق پولیس نے 25 سالہ نجم لاکروئی کو منگل کو برسلز میں ہوئے دہشت گرد حملوں میں ملوث ہونے کے شبہے میں حراست میں لے لیا ہے۔
منگل کو ہونے والے بم دھماکوں میں کم از کم 34 افراد ہلاک ہو گئے تھے اور ان کی ذمہ داری شدت پسند تنظیم داعش نے قبول کی تھی۔
اطلاعات کے مطابق لاکروئی کو برسلز کے علاقے آندرلخٹ سے گرفتار کیا گیا۔ وہ برسلز حملوں سے پہلے ہی پولیس کو مطلوب تھا۔
بیلجیئم کے ذرائع ابلاغ کے مطابق برسلز کے ہوائی اڈے پر حملہ کرنے والے دو خوکش حملہ آور بھائی تھے اور اُن کا نام خالد البکروئی اور براہیم البکروئی بتایا گیا ہے۔
’آر ٹی بی ایف‘ کے مطابق ان افراد کی مجرمانہ سرگرمیوں کے بارے میں پولیس کے پاس معلومات تھیں لیکن دہشت گردی میں اُن کے ملوث ہونے کے بارے میں کوئی ریکارڈ نہیں تھا۔
رپورٹس کے مطابق گزشتہ ہفتے پولیس نے برسلز میں جس اپارٹمنٹ پر چھاپہ مارا تھا، اُسے خالد البکروئی نے جعلی نام پر کرائے پر حاصل کیا تھا۔
بدھ کو علی الصبح حکام نے سی سی ٹی وی وڈیو سے حاصل ہونے والی ایک تصویر جاری کی جس میں ایک شخص کو سامان کی ٹرالی کے ساتھ دیکھا جا سکتا ہے۔ اس نے سر پر کالا ہیٹ پہنا ہے جب کہ ایک ہلکے رنگ کی جیکٹ بھی پہنی ہوئی ہے۔ اس شخص کے ساتھ دو دیگر افراد بھی ہیں جن کے بارے میں باور کیا جاتا ہے کہ وہ دونوں خودکش بمبار تھے۔
تاہم حکام نے میڈیا میں آنے والے مشتبہ افراد کے ناموں کی تصدیق نہیں کی ہے۔
پولیس نے بتایا کہ اسے برسلز کے نواح میں مشتبہ شخص کی تلاش کے لیے کی گئی کارروائی کے دوران ایک گھر سے ایک بم، کیمیائی مواد اور داعش کا ایک جھنڈا ملا تھا۔
ہوائی اڈے پر دھماکوں کے علاوہ میٹرو اسٹیشن پر بھی دھماکا ہوا جس میں 130 افراد زخمی ہوئے تھے۔
داعش نے ایک بیان میں دعویٰ کیا کہ اس کے حملہ آوروں نے ایئرپورٹ پر فائرنگ کی جس کے بعد اپنے جسم سے بندھے بارودی مواد میں دھماکا کیا جب کہ ایک خودکش بمبار نے مالبیک میٹرو اسٹیشن پر خود کو دھماکے سے اڑایا۔
بیلجیئم کے وزیراعظم چارلس مائیکل نے صحافیوں سے گفتگو میں کہا کہ "یہ ہمارے ملک کے لیے ایک سیاہ لمحہ ہے۔۔۔ تمام لوگ برائے مہربانی اطمینان سے رہیں اور یکجہتی کا اظہار کریں۔"
کیوبا میں موجود امریکہ کے صدر براک اوباما کا کہنا تھا کہ "ہم اپنے دوست بیلجیئم کے لیے وہ سب کچھ کرنے کو تیار ہیں جو اس واقعے کے ذمہ داروں کو انصاف کے کٹہرے میں لانے کے لیے ضروری ہے۔"
بعد ازاں انھوں نے بیجلیئم کے وزیراعظم سے ٹیلی فون پر بات کی اور امریکی عوام کی طرف سے تعزیت کا اظہار کیا۔
وائٹ ہاوس کا کہنا ہے کہ صدر اوباما نے بیلجیئم کو امریکہ کی مکمل حمایت کا یقین دلایا۔
برسلز دھماکے میں زخمی ہونے والوں میں نو امریکی شہری بشمول فضائیہ کا ایک اہلکار بھی شامل ہیں۔ صدر اوباما نے تمام سرکاری عمارتوں پر امریکی پرچم کو سرنگوں کرنے کی ہدایت بھی کی ہے۔
ادھر اس واقعے کے بعد پورے یورپ میں سکیورٹی کو ایک بار پھر انتہائی سخت کر دیا گیا ہے۔ برسلز میں سیکڑوں افراد نے منگل کی رات اظہار یکجہتی کے لیے ریلی نکالی۔ انھوں نے مرنے والوں کی یاد میں شمعیں بھی روشن کیں۔