وائٹ ہاؤس میں دیوالی کی تقریب میں صدر بائیڈن اور خاتون اول کی شرکت

وائٹ ہاوس میں دیوالی کی تقریب کے استقبالئے میں صدر بائیڈن، جل بائیڈ ن اور کاملا ہیرس سا ڈانس کمپنی کی پرفارمنس دیکھ رہے ہیں۔ فوٹو اے ایف پی۔ 24 اکتوبر 2022

امریکہ کے صدر جو بائیڈن نے وائٹ ہاؤس میں دیوالی کا تہوار منانے کے لیے ایک استقبالیے کی میزبانی کرتے ہوئے کہا کہ یہ تعطیل اس بات کی یاددہانی ہے کہ ہم میں سے ہر ایک کے پاس اندھیرے کو دور کرنے کی طاقت ہے ۔

دیوالی کا تہوار اندھیرے پر روشنی کی فتح کی علامت ہے اور دنیا بھر میں خصوصاً بھارت میں ہندو، جین اور سکھ کمیونٹی یہ تہوار مناتی ہیں۔

پیر کو وائٹ ہاؤس میں دیوالی کی تقریب کے دوران بائیڈن نے مہمانوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ، ہم جانتے ہیں کہ تاریکی کا سایہ ہمیشہ منڈلاتا رہتا ہے جیسا کہ ہندو کمیونٹی نے اکثر تجربہ کیا ہے۔

صدر بائیڈن نے کہا کہ دیوالی ایک یاد دہانی ہے کہ ہم میں سے ہر ایک کے پاس دنیا میں روشنی لانے کی طاقت ہے اور ہماری تاریخ اس امریکی آئیڈیل ،کہ ہم سب کو ایک جیسا بنایا گیا ہے، اور اس تلخ حقیقت کے درمیان ایک مستقل جدوجہد پر محیط رہی ہے کہ نسل پرستی اور خوف نے ہمیں طویل عرصے سے الگ کر رکھا ہے۔

بائیڈن نے کہا، یہ ایک انتخاب ہے۔ ہم ہر روز یہ انتخاب کرتے ہیں۔ یہ ہماری زندگیوں اور اس قوم کی زندگی میں سچ ہے۔

وائٹ ہاؤس کے ایسٹ روم میں منعقدہ تقریب میں خاتون اول جل بائیڈن اور نائب صدر کا ملا ہیرس بھی موجود تھیں۔

SEE ALSO: امریکہ: ’دیوالی کہیں بھی ہو مٹھائی تو لازمی ہو گی‘

اس موقع پر کاملا ہیرس نے کہا کہ آج رات، ہم دنیا بھر کے ایک ارب سے سے زیادہ لوگوں کے ساتھ برائی کے خلاف اچھائی ، جہالت کے خلاف علم، اور تاریکی کے خلاف روشنی کے مقابلے کا جشن منانے کے لیے شامل ہو رہے ہیں۔

جل بائیڈن نے استقبالیے میں مہمانوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ،یہ کمیونٹی آگے بڑھنے کے ہمارے راستے کو ہمت و مہربانی، استقامت و یقین اورمحبت کے ساتھ روشن کرنے میں مدد کرتی ہے۔

وائٹ ہاؤس کی پریس سیکریٹری کرائن جین پیئر نے اس ماہ کے شروع میں نامہ نگاروں کو بتایا تھا کہ بائیڈن بھارت کے ساتھ اور بھارتی امریکیوں کے ساتھ شراکت داری کے ساتھ ساتھ دیوالی کو بھی اہم سمجھتے ہیں۔

گزشتہ سال، صدر بائیڈن اور جل بائیڈن نے یہ تہوار منانے کے لیے وائٹ ہاؤس میں ایک ننھا سا دیا روشن کیا تھا جو دیوالی کی صدارتی تقریبات کے اس سلسلے میں تازہ ترین ہے جو صدر جارج ڈبلیو بش کے عہدہ سنبھالنے کے وقت سے شروع ہوا جب کہ صدر براک اوباما اور ڈونلڈ ٹرمپ نے بھی دیوالی کی تقریبات منعقد کیں۔

اس رپورٹ کی کچھ معلومات خبر رساں ادارے 'ایسو سی ایٹڈ پریس' سے لی گئی ہیں۔