ہمارے آج کے فیصلے، آئندہ عشروں کے مستقبل کا فیصلہ کریں گے: صدر بائیڈن کا قوم سے خطاب

ISRAEL-PALESTINIANS/BIDEN

ایک ایسے وقت میں جب یوکرین میں جنگ جاری ہے اوراسرائیل حماس تنازعہ نہ صرف خطے کو عدم استحکام کی جانب لے جارہا ہے ، بلکہ یہاں اامریکہ میں بھی اس تنازعے کے فریقوں کی حما یت یا مخالفت میں مظاہرے جاری ہیں،صدر بائیڈن نے جمعرات کی شب ’اوول آفس‘ سے قوم سے خطاب کیا ہے۔

یہ اوول آفس سے کی جانے والی ان کی دوسری تقریر ہے، جس سے اس کی اہمیت عیاں ہوتی ہے، جیسا کہ تجزیہ کاروں اور خود انتظامیہ کے عہدہ داروں کا کہنا تھا یہ تقریر یوکرین پر مسلط کی جانے والی روس کی جنگ اور اسرائیل اور حماس کے تنازعے پر اور ان دونوں ملکو ں کے لیے امریکہ کی حمایت کی اہمیت کے بارے میں تھی۔

صدر جو بائیڈن نے اسرائیل اور یوکرین کی اپنی اپنی جنگوں میں کامیابی کو امریکہ کی قومی سلامتی کے لیے اہم قرار دے دیا۔ اوول آفس سے قوم سے خطاب میں انہوں نےکانگریس سے دونوں ملکوں کے لیے 100 ارب ڈالر کی فوجی امدادکی اپیل کی ہے۔

حماس اور پوٹن دونوں سے دنیا کو خطرات ہیں۔ دونوں میں یہ قدر مشترک ہے کہ وہ پڑوسی جمہوریتوں کو تباہ کرنا چاہتے ہیں، صدر بائیڈن نے کہا۔

انہوں نے کہا میں کانگریس کو فوری طور پر تقریباً ایک سو بلین ڈالر کی فنڈنگ کی درخواست بھیجوں گا۔ یہ امداد یوکرین، اسرائیل، تائیوان ، بارڈر مینیجمنٹ اور دیگر انسانی فلاح کے پروگراموں پر خرچ ہو گی۔

اے ایف پی نے خطاب سے قبل اپنی تجزیاتی رپورٹ میں کہا تھا کہ جو بائیڈن اپنی اس تقریر میں امریکیوں پر زور دیں گےکہ وہ ایک ایسے وقت میں اسرائیل اور یوکرین کی حمایت کریں ،جو بقول ان کے ،دنیا بھر میں جمہوریت کے لیے ایک خطرناک لمحہ ہے۔

"اسرائیل کے خلاف حماس کے دہشت گردحملے،غزہ میں انسانی امداد کی ضرورت، یوکرین کے خلاف روس کی جاری وحشیانہ جنگ۔ ہم ایک ایسے موڑ پر ہیں جو پارٹی یا سیاست سے بالاترہے،" صدر بائیڈن نے تقریر سے پہلے، X پر پوسٹ کیاتھا۔

امریکی نائب قومی سلامتی کے مشیر جون فائنر نے اس سے قبل MSNBC کو بتایا تھا ک صدر بائیڈن "امریکی عوام کو ایک پیغام دیں گے کہ یہ تنازعات یہاں ہماری زندگیوں سے کیسے جڑے ہوئے ہیں۔"