امریکی صدر جو بائیڈن نے ان رپورٹس کا براہ راست انداز میں جواب دینے سے انکار کر دیا کہ اسرائیل حماس کے سرنگوں کے نیٹ ورک میں سمندری پانی چھوڑ رہا ہے.
وال اسٹریٹ جرنل نے امریکی عہدے داروں کے حوالے سے ، جن کا نام ظاہر نہیں کیا گیا ، خبر دی تھی کہ اسرائیل نے حال ہی میں غزہ کی سرنگوں کے ایک بڑے نیٹ ورک میں حماس پر سمندری پانی چھوڑنا شروع کر دیا ہے ، اور خیال ہے کہ یہ سلسلہ کئی ہفتوں تک جاری رہے گا۔
واشنگٹن میں ایک پریس کانفرنس میں ان رپورٹوں کے بارے میں کیے گئے سوال کےجواب میں صدر بائیڈن نے کہا ، "سرنگوں میں پانی چھوڑنے کے حوالے سے میں کچھ نہیں کہہ سکتا ۔ اور ایسے دعویٰ کئے جارہےہیں کہ ان میں سے کسی بھی سرنگ میں کوئی یرغما ل نہیں ہے ۔ لیکن مجھے ا س کا علم نہیں ہے۔"
اے بی سی نیوز نے ایک ایسی ہی رپورٹ شائع کی تھی اور کہا تھا کہ پانی چھوڑنے کی کارروائی بظاہر محدود سطح پر کی جارہی ہے جبکہ اسرائیل یہ اندازہ لگا رہا ہے کہ یہ اسٹریٹیجی کتنی موثر ہے ۔
اسرائیل کی فوج نے کہا ہے کہ وہ ان رپورٹس کا جائزہ لے رہی ہے ۔ اسرائیل کی وزارت دفاع کے ایک ترجمان نے اس بارے میں کوئی تبصرہ کرنےسے انکار کر دیا ۔
بائیڈن نے مزید کہا کہ ،" میں اس بارے میں نہیں جانتا ، اگرچہ ہر شہری کی موت ایک سانحہ ہے اور اسرائیل نے اپنا ارادہ بیان کیا ہے ، جیسا کہ میں نے کہا، کہ وہ اپنے بیان کو اپنے اقدامات سے ظاہر کرے ۔"
وال اسٹریٹ جرنل نے بائیڈن انتظامیہ کے عہدے دارو ں کے حوالے سے کہا تھا کہ پانی چھوڑنے سے سرنگوں کو تباہ کرنے میں مدد ملے گی جہاں اسرائیل کا خیال ہے کہ عسکریت پسند گروپ نے یرغمالوں، جنگجوؤں اور جنگی سازو سامان کو چھپا یا ہوا ہے۔
جرنل نے مزید کہا کہ ، "دوسرے عہدے داروں نے اس بارے میں خدشات ظاہر کیے ہیں کہ سمندری پانی سے غزہ کے پینے کے پانی کی سپلائی کو خطرہ لاحق ہو سکتا ہے۔"
اس رپورٹ کا مواد رائٹرز سے لیا گیاہے۔