وائٹ ہاؤس میں بائیڈن فیملی کے کمانڈر نامی کتے کے کاٹنے کے کئی واقعات کے بعد اسے وائٹ ہاؤس سے ہٹا دیا گیا ہے۔
خاتون اول جل بائیڈن کی کمیونیکیشن ڈائریکٹر الزبتھ الیگزینڈر نے بدھ کو ایک بیان میں کہا کہ "کمانڈر فی الحال وائٹ ہاؤس کے کیمپس میں نہیں ہے اور اگلے اقدامات کا جائزہ لیا جا رہا ہے۔"
کمانڈر کو آخری بار ہفتے کے روز وائٹ ہاؤس میں دیکھا گیا تھا جب فوٹوگرافروں نے دو سالہ جرمن شیپرڈ کو بالکونی سے جھانکتے دیکھا تھا۔
وائٹ ہاؤس کی پریس بریفنگ میں پریس سیکریٹری کیرن جین پیئر سے سوال کیا گیا کہ آیا انہوں نے کبھی کمانڈر کو کسی کو کاٹتے دیکھاہے تو انہوں نے نفی میں جواب دیا۔
الزبتھ الیگزینڈر نے یہ نہیں بتایا کہ کتے کو کہاں بھیجا گیا ہے، اور یہ واضح نہیں تھا کہ آیا یہ منتقلی مستقل ہے یا جیسا کہ میڈیا کی کچھ رپورٹوں میں کہا گیا ہے کہ کمانڈر کو ٹریننگ کے لیے بھیجا جائے گا۔
امریکی صدر کی حفاظت کرنے والی سیکرٹ سروس نے اپنے اہلکاروں کو کمانڈر کے کاٹنے کے گیارہ واقعات کی اطلاع دی ہے۔
سی این این نے بدھ کو اطلاع دی کہ یہ تعداد زیادہ ہے اور کہا کہ کمانڈر نے وائٹ ہاؤس کے ملازمین اور ایگزیکٹو رہائشی عملے کے ارکان کے ساتھ ساتھ سیکرٹ سروس کے ارکان کو بھی کاٹا ہے۔
بائیڈن خاندان نے ایک اور کتے میجر کو 2021 میں ڈیلاویئر میں خاندانی دوستوں کے ساتھ رہنے کے لیے بھیجا تھا ۔ وہ بھی لوگوں کوکاٹنے کے واقعات میں ملوث تھا۔
(اس رپورٹ کے لیے کچھ معلومات دی ایسوسی ایٹڈ پریس اور ایجنسی فرانس پریس سے آئی ہیں۔)