|
صدر جو بائیڈن نے امریکہ کے میموریل ڈے کو اس عہد کے ساتھ منایا کہ ملک، اپنے لیے جان کا نذرانہ دینے والوں کی جانب سے ایک مزید کامل اتحاد کی تشکیل کا کام جاری رکھے گا، جس کے لیے وہ زندہ رہے، اور جس کے لیے انہوں نے اپنی جان قربان کی۔
آرلنگٹن کے قومی قبرستان میں ایک پروقار یادگاری تقریب میں خطاب کرتے ہوئے، بائیڈن نے کہا کہ ہر نسل کو یہ یقینی بنانا چاہیے کہ ملک کے خدمت گزاروں کی قربانی رائیگاں نہ جائے۔
بائیڈن نے میموریل ایمفی تھیٹر میں سرمئی آسمان تلے کہا کہ ،"آزادی کی کبھی ضمانت نہیں دی گئی ہے، ہر نسل کو اس کے حصول کے لیے جد و جہد کرنی ہے، اس کے لیے لڑنا ہے، آمریت اور جمہوریت کے درمیان جنگ میں، چند لوگوں کی لالچ اور بہت سے لوگوں کے حقوق کے درمیان جنگ میں اس کا دفاع کرنا ہے۔"
انہوں نے مزید کہا: "اس دن، ہم ایک بار پھر سوچنے، یاد کرنے، اور سب سے بڑھ کر اس مستقبل کا عزم نو کرنے کے لیے، جس کے لیے وہ لڑے، ایک ایسا مستقبل جو آزادی، جمہوریت، مواقع اور مساوات پر مبنی ہو، جو صرف کچھ لوگوں کے لیے نہیں بلکہ سب کے لیے ہو ۔‘‘
تقریب شروع ہونے سے پہلے، بائیڈن نے، نائب صدر کاملا ہیرس اور وزیر دفاع لائیڈ آسٹن کے ہمراہ، گمنام فوجی کے مقبرے پر پھولوں کی چادر چڑھائی۔
بائیڈن نے دن کا آغاز انتظامیہ کے عہدیداروں، فوجی رہنماؤں، سابق فوجیوں، اور گولڈ اسٹار خاندان کے افراد کے لیے وائٹ ہاؤس میں ناشتے کی میزبانی سے کیا۔
میموریل ڈے امریکی فوج میں خدمات انجام دیتے ہوئے اپنی جان دینے والوں کی یاد میں منایا جاتا ہے
اس دن کو منانے کا آغاز امریکی خانہ جنگی سے آغاز ہوا جب 1861 اور 1865 کے درمیان غلامی کے تنازع میں یونین اور کنفیڈریٹ کی مخالف فورسز میں شامل چھ لاکھ سے زائد فوجیوں کی جان گئی تھی۔
یہ دن اب ہر سال مئی کے آخری پیر کو منایا جاتا ہے اور اس روز امریکہ میں عام تعطیل ہوتی ہے۔
قومی تعطیل کے اس دن واشنگٹن ڈی سی سے کچھ دور واقع آرلنگٹن نیشنل سیمٹری کی طرح ملک کے دیگر فوجی قبرستانوں میں قبروں کے سرہانے قومی پرچم رکھے جاتے ہیں، جہاں ملک کے لیے جانیں دینے والے مدفون ہیں۔
غیر سرکاری اور روایتی طور پر یہ دن موسم گرما کے آغاز کی نوید لاتا ہے۔ امریکہ میں عام طور پر یہ ملکی سفر کے مصروف ترین دن ہوا کرتے ہیں۔
اس رپورٹ کا مواد اے پی سے لیا گیا ہے۔