|
میں انتخابی دوڑ میں موجود رہوں گا، یہ بات امریکی صدر جو بائیڈن نے جمعے کے روز ایک انتخابی ریلی میں کہی اور پھر امریکی ٹیلی ویژن نیٹ ورک اے بی سی کے ساتھ ایک انٹرویو کی ریکارڈنگ میں اس کا اعادہ بھی کیا۔
صدر بائیڈن کی دوبارہ منتخب ہونے کی کوشش اس وقت خطرے سے دوچار ہوئی جب 27 جون کو ریپبلکن صدارتی امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ کے ساتھ اپنے پہلے صدارتی مباحثے میں ان کی کارکردگی کمزور رہی اور ڈیمو کریٹک پارٹی میں ان کی جگہ کسی اور کو امیدوار کے طور پر لانے کی باتیں ہونے لگیں۔
وسکونسن کے ایک مڈل اسکول میں تقریباً 300 حامیوں کے سامنے، بائیڈن نے گزشتہ ہفتے ایک بار پھر اپنی ذیلی بحث کا اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ وہ "یہ نہیں کہہ سکتے کہ یہ ان کی بہترین کارکردگی تھی۔ لیکن ان قیاس آرائیوں کے درمیان کہ وہ اب کیا کریں گے؟ ان کا جواب تھا کہ وہ انتخاب لڑیں گے اور دوباری جیتیں گے۔
ریلی مین مجمعے سے خطاب کرتے ہوئے صدر بائیڈن نے اپنی عمر سے متعلق سوالات اور خدشات کو دور کرنے کی کوشش کرتے ہوئے کہا، کیا میں گنز کا قانون منظور کرنے کے لیے معمر ہوں؟ کیا ملازمتیں پیدا کرنے کے لیے اور طلباء کو قرضوں میں رعایت دینے کے لیے میری عمر زیادہ ہے؟ اور پھر ریلی میں موجود اپنے حامیوں سے انہوں نے کہا کہ اپنی دوسری مدتِ صدارت میں وہ اس سے زیادہ کریں گے۔
SEE ALSO: میں الیکشن لڑوں گا، مجھے انتخابی دوڑ سے نکالا نہیں جا سکتا: بائیڈن
جمعے کی شب امریکی ٹیلی ویژن اے بی سی کے ساتھ صدر بائیڈن کے انٹرویو کو اس بات کی پرکھ خیال کیا جا رہا ہے کہ آیا یہ صدر کو اپنا اعتماد بحال کرنے میں مدد دے گا اور اسی دوران سینیٹر مارک وارنر جو ایک ڈیمو کریٹ ہیں، انہوں نے اپنے ساتھی سینیترز کے ساتھ رابطے کیے ہیں کہ کیسے بائیڈن کو انتخابات کی دوڑ سے الگ ہونے پر آمادہ کیا جا سکے۔
اب بھی کوئی حکمت عملی سامنے نہیں آئی ہے۔
خود بائیڈن پروگرام کے مطابق اتوار کو امریکی ریاست پنسلوانیا میں انتخابی مہم چلائیں گے۔ اس کے علاوہ ان کا دیگر ایسی امریکی ریاستوں میں بھی جانے کا پروگرام ہے جہاں مقابلہ سخت ہے۔
صدر کا مختلف ریاستوں کا دورہ ان کے اس انٹرویو کے بعد ہے جو جمعے کی رات اس وقت نشر ہو رہا ہوگا جب آپ یہ خبر پڑھ رہے ہوں گے۔ اور اس انٹرویو میں کہنہ مشق میزبان جارج اسٹیفناپلس کے سوالوں کے جواب صدر بائیڈن کے اس انتخابی دوڑ میں برقرار رہنے کا پیمانہ سمجھے جا رہے ہیں۔