امریکہ کا روس کو دہشت گردی کی سرپرستی کرنے والی ریاست نامزد نہ کرنے کا فیصلہ

صدر بائیڈن کابینہ کی ایک میٹنگ سے خطاب کر رہے ہیں، وزیر خارجہ بلنکن ساتھ ہیں : فائل فوٹو

صدر جوبائیڈن نے روس کو دہشت گردی کی سرپرستی کرنے والی ریاست کے طور پر نامزد نہ کرنے کا حتمی فیصلہ کر لیا ہے۔وائٹ ہاؤس نے منگل کو کہا کہ اس طرح کے کسی اقدام سے روس کے حملے کے دوران یوکرین کی امریکی حمایت کے لیے منفی اور غیر ارادی نتائج نکل سکتے ہیں۔

بائیڈن نے اپنا ایک لفظی جواب - "نہیں،" اس وقت دیا ، جب نامہ نگاروں نے ان سے پیر کو پوچھا، " کہ کیا روس کو دہشت گردی کا ریاستی سرپرست نامزد کیا جانا چاہیے؟"

اس جواب سے کیپیٹل ہل پر اور غیر ملکی دارالحکومتوں میں مہینوں کی سنجیدہ، پرجوش بات چیت کا اختتام ہوگیا ہے کہ آیا روس کو اس مختصر، سنگین فہرست میں شامل کیا جائے جو فی الحال کیوبا، ایران، شمالی کوریا اور شام پر مشتمل ہے ۔

امریکی وزیر خارجہ کے مطابق قوموں پر یہ لیبل اس وقت لگایا جاتا ہے جب کوئی غیر ملکی حکومت "بار بار بین الاقوامی دہشت گردی کی کارروائیوں کی حمایت کر رہی ہو۔"

اس نامزدگی کے بعد متعلقہ ہدف کے خلاف امریکی امداد پر مؤثر پابندیاں ؛ دفاعی سامان کی برآمدات اور فروخت پر پابندی؛ ان اشیاء پر کنٹرول جو فوجی اور غیر فوجی دونوں مقاصد کے لیے استعمال ہو سکتی ہیں، اور دوسری بہت سی پابندیاں عائد کی جاتی ہیں۔

منگل کو، وائٹ ہاؤس کی پریس سیکریٹری کرائن جین پیئر نے صدر کے اس فکری عمل کی وضاحت کی۔

SEE ALSO: امریکہ کا یوکرین کےلیے اب تک کے سب سے بڑے ، تین ارب ڈالر کے امدادی پیکیج کا اعلان

یہ نامزدگی یوکرین اور دنیا کے لیے نا دانستہ نتائج سامنے لا سکتی ہے، مثال کے طور پر انسانی ہمدردی کے امور کےماہرین اور این جی اوز کے مطابق ، جن سے ہم نےبات کی ہے، ان کا کہنا ہے اس سے یوکرین کے علاقوں میں امداد کی ترسیل کی صلاحیت بری طر ح متاثر ہو سکتی ہے"

ایک اور نتیجہ یہ سامنے آسکتا ہے کہ اس سے انسانی ہمدردی اور تجارتی شعبوں کی اہم شخصیات خوراک کے عالمی بحران کے خاتمے میں مدد کے لیے خوراک کے ماہرین کو سہولت پہنچانے سے گریز کرنے لگیں گے۔

اور اس سے بحیرہ اسود کی بندرگاہوں کا معاہدہ متاثر ہو گا جس کے تحت یوکرین کی خوراک کی دس لاکھ ٹن سے زیادہ برآمدات، قرن افریقہ سمیت ، دنیا تک پہنچ چکی ہیں ۔

انہوں نے مزید کہا کہ ،" اس سے وہ کثیر ملکی حالات بھی متاثر ہوں گے جو روسی صدرپوٹن کو جواب دہ ٹھہرانے کے لیے خاصے موثر رہے ہیں اور اس سے مذاکراتی میز پر یوکرین کی حمایت کی ہماری صلاحیت بھی متاثر ہو سکتی ہے" ۔

اور آخری بات یہ کہ اگر مقصد یوکرین پر چھ ما ہ کے حملے کا خاتمہ ہے تو یہ عین ممکن ہے کہ یہ نامزدگی مدد نہ کرے ۔ انہوں نے کہا ،" میرا خیال ہے کہ اگر آپ اس مسئلے کی پالیسی کے مضمرات کا گہرا جائزہ لیں تو یہ کافی واضح ہے کہ نامزدگی یوکرین کی مدد نہیں کرے گی ، اس لیے اب تک کے لیے فیصلہ انکار ہی میں ہے۔

SEE ALSO: یوکرین کے جوہری پلانٹ پر روس کا حملہ کتنا خطرناک ثابت ہوسکتا ہے؟

روس کو دہشت گرد ی کی سر پرستی کرنے والے ملکوں کی فہرست میں شامل نہ کرنے کےاقدام کے اہم حامیوں میں یوکرین کے صدرشامل ہیں ، جنہوں نے اس ہفتے اپنی اپیل کا اعادہ کیا ہے۔ جب کہ جوہری توانائی کے بین الاقوامی ادارے نے یوکرین کے زاپورژیا پاور پلانٹ پر روس اور یوکرین کی فورسز کے درمیان لڑائی کے خلا ف انتباہ کیا ہے ۔

منگل کو جاری ایک رپورٹ میں ادارے کے سر براہ رافیل گروسی نے خبر دار کیا کہ چھ ری ایکٹروں پر مشتمل پلانٹ پر کوئی بھی مزید اشتعال انگیز ی کسی سنگین جوہری حادثے کو جنم دے سکتی ہے جس سے یوکرین اور دوسرے مقامات پر انسانی صحت اور ماحول پر امکانی طور پر شدید تابکاری اثرات مرتب ہو سکتے ہیں۔

کریملن کے ترجمان دیمتری پیسکوف نے منگل کے روز روسی ٹیلی وژن پر بائیڈن کے انکار کا خیر مقدم کیا اور کہا کہ بلا شبہ یہ اچھا ہے کہ امریکی صدر نے اس طرح کا رد عمل ظاہر کیا ہے ۔