امریکہ کے صدر جو بائیڈن نے روس کے اپوزیشن رہنما الیکسی نوالنی کی جیل میں ہلاکت کے بعد روس کے مالیاتی نظام اور فوجی انفراسٹرکچر پر 500 سے زیادہ نئی پابندیاں عائد کر دی ہیں۔
یہ امریکہ کی جانب سے روس کی یوکرین میں جارحیت کے دو سال کے دوران عائد کی جانے والی سب سے سخت پابندیاں ہیں۔
پابندیاں ایسے وقت میں لگائی گئی ہیں جب ہفتے کو روس کی یوکرین میں جارحیت کے دو برس مکمل ہو رہے ہیں۔
امریکی پابندیوں کا ہدف روس کی سرمایہ کاری فرمز، بینک، نیشنل پیمنٹ کارڈ سسٹم، وینچر کیپیٹل فنڈز، دفاعی صنعت اور پروکیورمنٹ نیٹ ورکس شامل ہیں۔
امریکہ نے اُن شخصیات کو بھی پابندیوں کا ہدف بنایا ہے جو روس اور دیگر ممالک کی پابندیوں سے بچ نکلتے ہیں۔ امریکہ نے ایسے جیل حکام پر بھی پابندیاں عائد کی ہیں جو الیکسی نوالنی کی جیل میں ہلاکت سے منسلک ہیں۔
بائیڈن کا سخت جواب دینے کا عزم
صدر بائیڈن نے یوکرین کے لیے 95 ارب ڈالرز کی اضافی فوجی امداد کی سینیٹ سے منظوری کے بعد ایوانِ نمائندگان پر بھی زور دیا تھا کہ وہ اس کی منظوری دیں۔ بائیڈن نے صدر پوٹن کو مزید سخت جواب دینے کا عزم کیا تھا۔
جمعے کو وائٹ ہاؤس میں خطاب کرتے ہوئے صدر بائیڈن نے کہا کہ "ہم اس بات کو یقینی بنائیں گے کہ پوٹن بیرونِ ملک جارحیت اور اندرون ملک جبر کی قیمت ادا کریں۔"
صدر بائیڈن نے متنبہ کیا تھا کہ اگر ہم نے ایسا نہ کیا تو روس یوکرین اور دنیا کے دیگر ممالک میں جارحیت کو فروغ دے گا۔
یوکرین پر روس کے حملے کے بعد سے امریکہ اور اس کے اتحادیوں نے روس پر کئی پابندیاں عائد کی ہیں۔ امریکہ کی جانب سے جمعے کو جن روسی اہداف پر پابندیاں عائد کی گئی ہیں ان میں سے 300 اداروں اور افراد پر امریکی محکمہ خزانہ جب کہ 250 پر محکمہ خارجہ نے پابندیاں عائد کی ہیں۔
امریکی محکمہ تجارت نے بھی 90 سے زائد روسی کمپنیوں اور افراد پر پابندیاں عائد کی ہیں۔
امریکہ اور اس کے اتحادیوں نے روس سے تیل کی درآمد زیادہ سے زیادہ 60 بیرل فی ڈالر مقرر کی تھی۔ روسی تیل کی ترسیل کے لیے انشورنس اور ٹریڈ فنانس جیسی خدمات کو بھی محدود کر دیا گیا تھا۔
امریکی محکمہ خزانہ کی جانب سے جمعے کو جاری کی گئی رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ اس اقدام سے روس کی تیل کی درآمدات میں کمی آئی ہے۔ ماسکو نے تیل کی فی بیرل قیمت پر 19 ڈالر کی رعایت بھی کر دی تھی۔
اس ہفتے کے اوائل میں یورپی یونین نے بھی ماسکو پر مزید پابندیاں عائد کی تھیں۔ خصوصاً ایسی کمپنیوں کو نشانہ بنایا گیا تھا جن پر روس کو جدید ٹیکنالوجی اور فوجی سازو سامان فراہم کرنے کا الزام ہے۔