پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان کو آئندہ ہفتے کے روز حکیم سعید گراؤنڈ گلشن اقبال میں جلسہ کرنے کی پیشکش کی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ ’’یہ شہر ہمارا ہے۔ ہم کہیں اور جلسہ کرلیں گے۔‘‘
اس پیشکش سے ایک روز قبل دونوں جماعتوں کے کارکنوں کے درمیان اسی گراؤنڈ میں جلسہ کرنے کے معاملے پر گزشتہ رات تعطل پیدا ہوگیا تھا، جبکہ رات گئے دونوں گروپس آپس میں جھگڑ پڑے تھے۔ہوائی فائرنگ کی گئی، جبکہ کچھ گاڑیوں کو آگ لگادی گئی۔
دونوں جماعتوں کی جانب سے ایک دوسرے کے کیمپس نذر آتش کئے جانے کے الزامات بھی سامنے آئے، جبکہ صورتحال کو کنٹرول میں لانے کے لئے پولیس اور رینجرز کی بھاری نفری طلب کرنا پڑی۔
منگل کی صبح سے ایک مرتبہ پھر یہ معاملہ خبروں کی زینت بنا ہوا تھا کہ آخر کون سی جماعت 12مئی کو یہاں جلسہ کرنے میں کامیاب ہوسکے گی۔ تاہم، شام ہوتے ہوتے پارٹی سربراہ بلاول نےجھگڑا نمٹا دیا۔
ہنگامہ آرائی کا مقدمہ درج
پیر کو رات گئے حکیم سعید گراؤنڈ میں ہونے والی ہنگامہ آرائی کا مقدمہ عزیز بھٹی پارک تھانے میں درج کر لیا گیا۔ مقدمہ سرکار کی مدعیت میں دونوں جماعتوں کے خلاف درج کیا گیا ہے۔ مقدمے میں دونوں جماعتوں کے 700 کارکنوں کو نامزد کیا گیا ہے۔
پولیس کے مطابق، مقدمے میں جلاؤ گھیراؤ، توڑپھوڑ اور ہنگامہ آرائی کی دفعات شامل کی گئی ہیں۔
فائرنگ کی ویڈیو منظر عام پر
مقامی میڈیا رپورٹس کے مطابق، ہنگامہ آرائی اور ہوائی فائرنگ کی ویڈیو منظر عام پر آگئی ہے جس میں دو پولیس اہلکار جو پی ٹی آئی رہنما علی زیدی کے گارڈ کے طور پر تعینات تھے انہیں سرکاری اسلحہ سے فائرنگ کرتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔
یہ ویڈیو پولیس کی ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ کے بعد سامنے آئی ہے جس کی تصدیق کر دی گئی ہے۔ علی زیدی نےبھی اپنےگارڈز کی جانب سے فائرنگ کی تصدیق کی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ پولیس گارڈز نے مشتعل ہجوم سے انہیں بچانے کیلئے ہوائی فائرنگ کی۔