سابق امریکی صدر لنڈن جانسن کے دور میں دو بار وائٹ ہاؤس سیکرٹری کے فرائض انجام دینے والے معروف امریکی صحافی بل موئرز نے کہا ہے کہ اپنی تمام عمر میں، وہ امریکی قوم کی بقا کو پہلی بار خطرے میں محسوس کر رہے ہیں، جبکہ اس دوران انہوں نے امریکہ میں شدید معاشی انحطاط اور دوسری جنگ عظیم کا زمانہ بھی دیکھا ۔
انہوں نے صدر ٹرمپ کے مواخذے کے بارے میں کہا کہ کیا جھوٹ اس قدر تواتر سے بولے جانے کے ماحول میں سچ بولنے اور حقیقت کا اظہار کرنے کی کوئی اہمیت باقی رہ گئی ہے؟
ان کا کہنا تھا کہ سچ بولنے کی ضرورت آج بھی اتنی ہی اہمیت رکھتی ہے جتنی نکسن کے دور میں ہونے والے واٹر گیٹ سکینڈل اور سابق صدر کلنٹن کے مواخذے کی سماعتوں کے دوران اس کی اہمیت تھی۔
انہوں نے کہا کہ بہت زیادہ جھوٹ بولنے سے معاشرے اور جمہوریت کی موت واقع ہو جاتی ہے اور اگر مسلسل جھوٹ اور دروغ گوئی کا خبط روکا نہ گیا تو امریکہ میں ہم اس مقام پر جلد پہنچ سکتے ہیں۔
بل موئرز نے امریکی عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ امریکی ایوان نمائندگان میں بدھ اور جمعہ کے روز ہونے والی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے مواخذے کی سماعت کو پوری سنجیدگی اور احتیاط سے سنیں۔
انہوں نے کہا کہ ان کے خیال میں صدر ٹرمپ کے آئندہ برس ہونے والے صدارتی انتخاب میں جیتنے کے امکانات موجود ہیں۔ تاہم بہت سے امریکی شہری جو بقول ان کے حقائق جاننے سے گریزاں رہیں ہیں، اگر وہ صدر ٹرمپ کے مواخذے کی سماعت غور سے سنیں تو وہ بہتر فیصلہ کرنے کی پوزیشن میں ہوں گے۔