کابل : افغان نائب صدر کے قافلے پر بم حملہ

امراللہ صالح کے ترجمان رضوان مراد کے مطابق افغانستان کے دشمنوں نے بدھ کو ایک مرتبہ پھر امراللہ صالح کو نشانہ بنایا لیکن وہ اپنے اس مقصد میں ناکام رہے۔ دو افغان شہری حملے کا نشانہ بننے والی گاڑی کے پاس کھڑے ہیں۔

افغان نائب صدر نے حملے کے بعد ایک ویڈیو پیغام میں بتایا کہ دھماکہ زوردار تھا۔ اُن کے چہرے اور جسم پر زخم آئے ہیں۔ تاہم وہ اُن اور ان کا بیٹا اس دھماکے میں محفوظ رہے ہیں۔

طالبان نے حملے سے لاتعلقی کا اظہار کیا ہے۔ ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے اپنے ایک ٹوئٹ میں کہا ہے کہ اس میں ان کا کوئی رکن ملوث نہیں ہے۔

یہ دھماکہ ایسے وقت میں ہوا ہے جب چند روز میں قطر کے دارالحکومت دوحہ میں بین الافغان مذاکرات شروع ہو رہے ہیں۔
 

بم دھماکے سے کئی قریبی عمارتوں کے شیشے بھی ٹوٹ گئے جب کہ کچھ مکانوں کو بھی نقصان پہنچا۔

 

 دھماکے کے مقام  کے قریب واقع ایک مسجد کو بھی نقصان پہنچا اور اس کے دروازوں اور کھڑکیوں کے شیشے ٹوٹ گئے۔

افغان وزارتِ داخلہ کا کہنا ہے کہ بم حملہ ایک ایسے مقام پر کیا گیا جہاں اطراف میں جہاں گیس کے سلنڈروں کی دکانیں ہیں، جس سے ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ہے۔

دھماکے کے بعد علاقے میں خوف و ہراس پھیل گیا اور لوگ اپنے عزیز و اقارب کو تلاش کرتے رہے۔