فرانس کے ذرائع ابلاغ نے خبر دی ہے کہ گزشتہ ہفتے مصر میں تباہ ہونے والے روسی مسافر طیارے کے بلیک باکس اور حاصل کردہ معلومات سے پتا چلا ہے کہ یہ طیارہ بم کے باعث زمین پر گرا۔
"فرانس ٹو" ٹیلی ویژن اور فرانسیسی خبر رساں ایجنسی "اے ایف پی" نے واقعے کی تحقیقات کرنے والوں کے قریبی ذرائع کے حوالے سے یہ خبر دی ہے۔
یہ مسافر طیارہ شرم الشیخ سے سینٹ پیٹرز برگ جا رہا تھا کہ جزیرہ نما سینا میں گر کر تباہ ہو گیا تھا اور اس پر سوار تمام 224 افراد ہلاک ہو گئے تھے۔
اے ایف پی کے ذرائع نے بتایا کہ تفتیش کاروں کے بقول فلائیٹ ڈیٹا ریکارڈر اور کاک پٹ وائس ریکارڈر سے ظاہر ہوا کہ روسی میٹروجیٹ کے جہاز پر سب کچھ معمول کے مطابق تھا، لیکن پھر پرواز کے 24 منٹ بعد "اچانک کچھ نہیں تھا" اور باکسز میں سے ایک نے زوردار آواز "ایک پرتشدد اختتام" ریکارڈ کیا جو شدت سے یہ ظاہر کرتا ہے کہ کوئی بم دھماکا ہوا۔
امریکہ کے صدر براک اوباما اور برطانیہ کے وزیراعظم ڈیوڈ کیمرون، دونوں ہی اس امکان کا اظہار کر چکے ہیں کہ یہ طیارہ کسی بم دھماکے کی وجہ سے تباہ ہوا۔
روسی صدر ولادیمر پوتن نے بم دھماکے کے نظریے کو قیاس آرائی قرار دیا تھا۔ لیکن جمعہ کو انھوں نے مصر کے لیے تمام پروازیں معطل کرنے کا حکم دیا۔
ان کے سکیورٹی کے سربراہ الیگزینڈر بورتنکوف نے سفارش کی تھی کہ "جب تک ہم طیارے کی تباہی کی اصل وجوہات کا تعین نہ کرلیں"، پروازیں معطل کر دی جائیں۔
صدر پوتن نے اپنی حکومت کو یہ حکم بھی دیا ہے کہ وہ شرم الشیخ میں چھٹیاں گزارنے کے لیے گئے ہوئے لگ بھگ 40 ہزار روسی شہریوں کو وطن واپس لانے کے لیے کام کریں۔