کرکک میں یہ دھماکا اس وقت ہوا جب بڑی تعداد میں لوگ عید الضحٰی کی نماز ادا کرنے کے بعد مسجد سے واپس جا رہے تھے۔
عراق کے شمالی حصے میں سنی مسلک سے تعلق رکھنے والے مسلمانوں کی ایک مسجد کے قریب منگل کو بم دھماکے میں کم از کم 11 افراد ہلاک ہو گئے۔
کرکک میں یہ دھماکا اس وقت ہوا جب بڑی تعداد میں لوگ عید الضحٰی کی نماز ادا کرنے کے بعد مسجد سے واپس جا رہے تھے۔
اس واقع میں کم از کم 22 افراد زخمی بھی ہوئے۔
اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل بان کی مون نے پیر کو جاری ہونے والے بیان میں عید الضحٰی سے قبل بم دھماکوں کے پے در پے واقعات کی مذمت کی تھی۔ اُنھوں نے ان حملوں کو ’’بالخصوص نفرت انگیز‘‘ قرار دیا کیوں کہ یہ ایسے وقت ہوئے جب عراقی عوام یہ مذہبی تہوار ضرورت مندوں اور متاثرین کی مدد کرکے منا رہے ہیں۔
مسٹر بان نے عراقی رہنماؤں پر سیاسی ہم آہنگی کو فروغ دینے اور فرقہ وارانہ تشدد کی حوصلہ شکنی پر زور دیا۔
کرکک میں یہ دھماکا اس وقت ہوا جب بڑی تعداد میں لوگ عید الضحٰی کی نماز ادا کرنے کے بعد مسجد سے واپس جا رہے تھے۔
اس واقع میں کم از کم 22 افراد زخمی بھی ہوئے۔
اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل بان کی مون نے پیر کو جاری ہونے والے بیان میں عید الضحٰی سے قبل بم دھماکوں کے پے در پے واقعات کی مذمت کی تھی۔ اُنھوں نے ان حملوں کو ’’بالخصوص نفرت انگیز‘‘ قرار دیا کیوں کہ یہ ایسے وقت ہوئے جب عراقی عوام یہ مذہبی تہوار ضرورت مندوں اور متاثرین کی مدد کرکے منا رہے ہیں۔
مسٹر بان نے عراقی رہنماؤں پر سیاسی ہم آہنگی کو فروغ دینے اور فرقہ وارانہ تشدد کی حوصلہ شکنی پر زور دیا۔