معروف پاکستانی نژاد برطانوی باکسر عامر خان نے پاکستان میں باکسروں کی تربیت کے لیے باکسنگ اسکولوں کا نیٹ ورک بنانے کے عزم کا اظہار کیا ہے اور اس سلسلے میں تعاون کے لیے وہ ان دنوں پاکستان کے دورے پر ہیں جہاں انھوں نے منگل کو برطانوی ہائی کمشنر سے ملاقات کی ہے۔
برطانوی ہائی کمشنر فلپ بارٹن نے پاکستان میں باکسروں کی تربیت کے لیے عامر خان کے منصبوبے کی حمایت کی ہے اس موقع پر باکسنگ چیمپئین عامر خان نے برطانوی ہائی کمشنر فلپ بارٹن کو باکسنگ کے دستانے بھی پیش کیے۔
برطانوی ذرائع ابلاغ کے مطابق ملاقات کے دوران برطانوی ہائی کمشنر نے کہا کہ ''عامر خان برطانیہ اور پاکستان میں کھیلوں کے عظیم سفیر کی حیثیت سے جانےجاتے ہیں، وہ دونوں ممالک کے درمیان ثقافتی تعلقات اور کھیلوں کے لیے ہماری مشترکہ لگن کی علامت ہیں۔‘‘
انھوں نے کہا کہ ’’مجھے خوشی ہے کہ عامر خان پاکستان میں باکسنگ اکیڈمی قائم کرنا چاہتے ہیں، نوجوانوں کی صلاحیتوں کو تعاون اور تربیت فراہم کیے جانے کی ضرورت ہے، مجھے یقین ہے کہ عامر خان کی باکسنگ اکیڈمی مستقبل میں بڑی تعداد میں باکسنگ چیمپئین پیدا کرے گی۔''
اس موقع پر عامر خان نے برطانوی ہائی کمشنر کی حمایت کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ ''ایک پاکستانی نژاد برطانوی کی حیثیت سے، یہ (میری ذمہ داری) ہے کہ میں برطانیہ اور پاکستان کے درمیان گہرے رابطے کا حصہ ہوں اور یہ دونوں ملکوں کے درمیان تاریخی اور ثقافتی تعلقات میں رچا بسا ہوا ہے۔ میں دوسرے بین الاقوامی کھلاڑیوں کی بھی مکمل طور پر حوصلہ افزائی کروں گا کہ وہ پاکستان کا دورہ کریں۔''
پاکستانی میڈیا ذرائع کے مطابق پاکستان میں باکسروں کی تربیت کے خواہاں عامر خان پاکستان میں باکسنگ اسکول کا نیٹ ورک قائم کرنے کے لیے پاکستانی قد آور سیاستدانوں اور رہنماؤں سے بھی ملاقاتیں کی ہیں، انھوں نے پنجاب اور خیبر پختوانخواہ اور کراچی میں باکسنگ کے اسکول قائم کرنے کا منصوبہ بنایا ہے۔
اٹھائیس سالہ باکسر عامر خان نے کراچی کے جنوبی علاقے لیاری کا بھی دورہ کیا ہے، یہ علاقہ تشدد سے متاثرہ علاقہ ہونے کے علاوہ باصلاحیت باکسروں کے نام سے بھی پہچانا جاتا ہے۔
برطانیہ کے صنعتی شہر مانچسٹر کے رہائشی عامر خان نے لیاری میں نامہ نگاروں کے ساتھ گفتگو میں کہا کہ انھوں نے پاکستانی قوم سے وعدہ کیا ہے کہ میں نے جو باکسنگ میں حاصل کیا ہے وہ قوم کی خدمت کر کے اسے واپس دوں گا۔
انھوں نے کہا کہ مجھے کسی سے ڈر نہیں لگتا ہے ہم یہاں دہشت گردی کو شکست دے کر باصلاحیت باکسر پیدا کریں گے۔
عامر خان اولمپکس کا سلور میڈل جیتنے والے برطانیہ کے سب سے کم عمر باکسر ہیں جنھوں نے 17 برس کی عمر میں اولمپکس کے باکسنگ مقابلے میں مد مقابل کو ناک آوٹ کیا تھا۔ انھوں نے اب تک 31 باکسنگ مقابلوں میں کامیابی سمیٹی ہے، جس میں 19 ناک آوٹ مقابلے بھی شامل ہیں۔
عامرخان باکسنگ رنگ میں اپنی رفتار اور جارحانہ حکمت عملی کی وجہ سے مشہور ہیں انھوں نے اسی سال مئی میں امریکی باکسر کرس الجیری کو نیویارک میں ہرایا ہے جس کے بعد انھوں نے ایک بار پھر سے ناقابل شکست امریکی باکسر فلائڈ مے ویدر کو چیلنج کیا ہے لیکن امریکی باکسر نے اپنے اعزاز کا دفاع کرنے کے لیے آندرے برٹو کے ساتھ ستمبر میں فائٹ کرنے کا اعلان کیا ہے۔
پاکستان کے واحد اولمپک باکسنگ میڈلسٹ حسین شاہ ہیں جنھوں نے 1988 میں سیول گیمز میں مڈل ویٹ مقابلے میں کانسی کا تمغہ جیتا تھا ان کے علاوہ باکسر میں جنوبی کوریا میں ہونے والے ایشین گیمز میں فیدر ویٹ 2002 مہر اللہ لاسی نے ڈویژن میں طلائی تمغہ جیتا تھا۔