برطانیہ نے لیبیا کے شہر بن غازی میں موجود مغربی ممالک کے شہریوں پر حملوں کا خدشہ ظاہر کرتے ہوئے برطانوی شہریوں کو فوری طور پر شہر چھوڑنے کی ہدایت کی ہے۔
واشنگٹن —
برطانیہ نے لیبیا کے شہر بن غازی میں موجود مغربی ممالک کے شہریوں پر حملوں کا خدشہ ظاہر کرتے ہوئے برطانوی شہریوں کو فوری طور پر شہر چھوڑنے کی ہدایت کی ہے۔
جمعرات کو جاری کیے جانے والے ایک بیان میں برطانیہ کے دفترِ خارجہ نے کہا ہے کہ بن غازی میں دہشت گردی کا "انتہائی خطرہ" ہے جس میں ایسے مقامات کو نشانہ بنایا جاسکتا ہے جہاں غیر ملکیوں کا آنا جانا ہو۔
برطانوی دفترِ خارجہ نے اپنے بیان میں خطرے کی تفصیلات بیان نہیں کی ہیں۔
اس سے قبل برطانوی حکومت نے گزشتہ سال ستمبر میں بھی اپنے شہریوں کو لیبیا کے سفر کی صورت میں محتاط رہنے کی ہدایت جاری کی تھی۔
یہ ہدایت تاحال موثر ہے جس میں دارالحکومت طرابلس سمیت لیبیا کے صرف چند قصبوں کو محفوظ قرار دیتے ہوئے برطانوی شہریوں کو ملک کے دیگر علاقوں کے سفر سے گریز کرنے کا کہا گیا تھا۔
ایک مشتعل ہجوم نے گزشتہ برس ستمبر میں بن غازی میں قائم امریکی سفارت خانے پر دھاوا بول دیا تھا جس میں لیبیا میں تعینات امریکی سفیر سمیت چار امریکی شہری ہلاک ہوگئے تھے۔
جمعرات کو جاری کیے جانے والے ایک بیان میں برطانیہ کے دفترِ خارجہ نے کہا ہے کہ بن غازی میں دہشت گردی کا "انتہائی خطرہ" ہے جس میں ایسے مقامات کو نشانہ بنایا جاسکتا ہے جہاں غیر ملکیوں کا آنا جانا ہو۔
برطانوی دفترِ خارجہ نے اپنے بیان میں خطرے کی تفصیلات بیان نہیں کی ہیں۔
اس سے قبل برطانوی حکومت نے گزشتہ سال ستمبر میں بھی اپنے شہریوں کو لیبیا کے سفر کی صورت میں محتاط رہنے کی ہدایت جاری کی تھی۔
یہ ہدایت تاحال موثر ہے جس میں دارالحکومت طرابلس سمیت لیبیا کے صرف چند قصبوں کو محفوظ قرار دیتے ہوئے برطانوی شہریوں کو ملک کے دیگر علاقوں کے سفر سے گریز کرنے کا کہا گیا تھا۔
ایک مشتعل ہجوم نے گزشتہ برس ستمبر میں بن غازی میں قائم امریکی سفارت خانے پر دھاوا بول دیا تھا جس میں لیبیا میں تعینات امریکی سفیر سمیت چار امریکی شہری ہلاک ہوگئے تھے۔