برطانوی وزیر خارجہ اور سعودی ولی عہد کی ایران پر بات چیت

برطانیہ کے وزیر خارجہ ڈومینک راب اور سعودی ولی عہد کے درمیان ملاقات میں یمن کی جنگ اور ایران کے امور پر بات چیت ہوئی ہے۔

برطانیہ کے وزیر خارجہ ڈومینک راب نے سعودی ولی عہد محمد بن سلمان سے ملاقات کے دوران ایران، ماحولیاتی تبدیلی اور دو طرفہ تعلقات کے موضوعات پر بات چیت کی ہے۔

برطانوی وزارت خارجہ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ یہ ملاقات راب کے سعودی عرب کے دورے کے موقعے پر ہوئی۔

خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق برطانوی وزیر خارجہ کا دورہ ایسے وقت ہو رہا ہے جب عالمی طاقتیں ایران کے ساتھ 2015 میں ہونے والے نیوکلیئر معاہدہ کی بحالی کی کوششوں میں مصروف ہیں۔

سعودی عرب نے اس معاہدے کی مخالفت کی تھی کیونکہ ریاض کا اعتراض تھا کہ اس معاہدے میں ایران کے میزائل پروگرام اور تہران کی جنگجو گروپوں کی یمن سمیت علاقے میں حمایت کو نظر انداز کیا گیا تھا۔

سعودی ولی عہد محمد بن سلمان، فائل فوٹو

برطانوی وزیر خارجہ راب نے کہا ہے کہ ان کا ملک سعودی عرب کو ایک دیرینہ دوست اور شراکت دار سمجھتا ہے اور وہ ایران کی طرف سے خطرات اور یمن میں جاری تنازعہ سمیت سعودی عرب اور برطانیہ کو درپیش سلامتی کے مشترکہ چیلنجز سے نمٹنے کے وعدے پر قائم ہے۔

سعودی عرب ،جو ایران کا خطے میں حریف ہے، عالمی طاقتوں پر زور دے رہا ہے کہ ویانا میں ہونے والے مذاکرات میں ایران کے ساتھ ایک مضبوط تر معاہدہ کرے تاکہ امریکہ اور ایران اس کی پوری طرح سے پاسداری کریں۔

خیال رہے کہ امریکہ میں صدر بائیڈن سے پہلے کی ٹرمپ انتظامیہ نے 2018 میں واشنگٹن کو ایران کے ساتھ ایٹمی معاہدہ سے الگ کر لیا تھا اور ایران کے خلاف سخت پابندیاں نافذ کر دی تھیں۔ اس کے رد عمل میں تہران نے اس معاہدے کی نیوکلیئر پروگرام کے متعلق کئی شقوں کی خلاف ورزی کی تھی۔

یمن کے دارالحکومت صنعا میں سعودی قیادت کے فضائی حملے کے بعد تباہی کا ایک منظر، فائل فوٹو

سعودی عرب اس وقت ہمسایہ ملک یمن میں ایران کے حمایت یافتہ حوثی گروہ سے جنگ کر رہا ہے۔ حوثی تحریک نے سعودی عرب پر کئی میزائل اور ڈروں حملے کیے ہیں۔