برما میں حکام کا کہنا ہے کہ فوج نے سرحدی علاقے میں تین روز سے جاری جھڑپوں پر قابو پانے کی کوششوں میں پیش رفت کی ہے جن کے باعث ہزاروں افراد سرحد عبور کرکے تھائی لینڈ نقل مکانی کرنے پر مجبور ہوگئے تھے۔
منگل کو سرحدی علاقے میاوادے میں فائرنگ کے اکا دکا واقعات کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں۔ اس علاقے میں نسلی گروپ کارِن ملیشیا نے اتوار کو ملک میں 20سال بعد ہونے والے انتخابات کے دوران متعدد عمارتوں پر قبضہ کرلیا تھا۔
لیکن برمی حکام نے خبر رساں اداروں کو بتایا ہے کہ انھوں نے زیادہ ترعلاقوں کا کنٹرول حاصل کرلیا ہے اور تھائی حکام کا کہنا ہے کہ وہ تقریباً 20ہزار مہاجرین کو واپس بھیجنے کے لیے اجازت کے منتظر ہیں۔
ان جھڑپوں کا آغاز کارِن ملیشیا سے علیحدہ ہونے والے ڈیموکریٹک کارِن بدھ اسٹ آرمی کی طرف سے کیا گیا تھا اور ان میں تین سے دس افراد کے ہلاک ہونے کی اطلاعات سامنے آئی تھیں۔