برما کے سرکاری میڈیا نے جمعے کے روز کہا کہ شمالی ریاست کاچین میں گذشتہ ہفتے ہونے والی شدید جھڑپوں میں 29 نسلی قبائلی اور دوسرکاری فوجی ہلاک ہوگئے ہیں۔
سرکاری سرپرستی میں چلنے والے اخبار نیولائٹ آف میانمر کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ جھڑپوں کی ابتدا 27 اپریل کو ایک شمالی سرحدی قصبے میں واقع ایک فوجی چوکی پر باغیوں کی مسلح تنظیم کاچین انڈی پنڈنس آرمی کےحملے سے ہوئی تھی۔
رپورٹ میں کہا گیاہے کہ باغیوں کے ایک رکن کو زندہ پکڑ لیا تھا اور فوج نے بھاگتے ہوئے باغیوں کا تعاقب کیا۔
باغی تنظیم کاچین انڈی پنڈنس آرگنائیزیشن کے ایک ترجمان نےوائس آف امریکہ کی برمی سروس کے ساتھ ایک انٹرویو میں جھڑپوں کی تصدیق کی لیکن اس نے ہلاکتوں کی تعداد کے بارے میں کچھ ن ہیں بتایا۔
ترجمان کا کہناتھا کہ دونوں فریقوں کا جانی نقصان ہوا ہے۔ اس نے یہی بھی کہا کہ سرکاری فوجی دستے چین کی سرحد کے قریب واقع ان کے ہیڈ کوارٹرز کی جانب بڑھنے کی کوشش کررہے ہیں۔
فوج اور باغیوں کے درمیان 17 سالہ فائر بندی کے معاہدے کے خاتمے کے بعد گذشتہ سال جون سے اب تک کم ازکم 60 ہزار افراد بے گھر ہوچکے ہیں