پولیس کے مطابق دھماکے میں 10سے زیادہ افراد زخمی ہوئے ہیں۔ زخمیوں کو فوری طور پر سول اسپتال منتقل کردیا گیا۔
کراچی —
کراچی کے برنس روڈ پر متحدہ قومی موومنٹ کے انتخابی دفتر اور سیکٹر آفس کے قریب دھماکے سے 8 افراد زخمی ہوگئے۔ دھماکے کے وقت کچھ پارٹی کارکنان وہاں موجود تھے۔ دفتر کے پاس ہی ایک مسجد بھی واقع ہے۔ دھماکے سے مسجد کا وضو خانہ بھی متاثر ہوا ہے۔
دھماکے کے بعد علاقے میں بھگدڑ مچ گئی جبکہ فائرنگ کی آوازیں بھی سنائی دیں۔ پولیس کے مطابق دھماکے میں کئی افراد زخمی ہوئے۔ زخمیوں کو فوری طور پر سول اسپتال منتقل کردیا گیا۔ انتظامیہ نے اسپتال میں ایمرجنسی نافذ کردی ہے جبکہ علاقے کا تمام کاروبار بند ہوگیا ہے۔ شہر کا یہ علاقہ قدیم ہے اور زیادہ تر تنگ گلیوں پر مشتمل ہے۔
متحدہ قومی موومنٹ کے رہنما الطاف حسین اور سندھ کے گورنر عشرت العباد خان نے دھماکے کی سخت الفاظ میں مذمت کی ہے۔ ڈی آئی جی ساوٴتھ نے بم دھماکے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ دھماکا ایم کیو ایم کے سیکٹر آفس کے قریب ہوا جس سے قریب ہی واقع مسجد باب الاسلام کو بھی نقصان پہنچا۔
جس جگہ دھماکا ہوا ہے وہ خاصا گنجان آباد علاقہ ہے۔ یہ کراچی کی سب سے مشہور اور بڑی فوڈ اسٹریٹ بھی ہے جبکہ شہر بھر کازیادہ تر ٹریفک یہیں سے ہوکر گزرتاہے۔ دھماکے کے فورا بعد علاقے میں ٹریفک بری طرح جام ہوگیا۔ دھماکے سے قریبی عمارتوں کے شیشے ٹوٹ گئے جبکہ کچھ گاڑیوں کو بھی نقصان پہنچا۔
پولیس اور رینجرزنے علاقے کو گھیرے میں لیکر تحقیقات شروع کردی ہیں۔ دھماکا جمعرات کی شب نو بجے کے بعد ہوا۔ اتفاق سے اس سے قبل ہونے والے دو دیگر دھماکے بھی اسی وقت ہوئے تھے۔
آج کے واقعے سے پہلے کراچی میں پیپلز چورنگی، نصرت بھٹو کالونی اور اورنگی ٹاوٴن میں 23، 25اور 28اپریل کو بھی ایم کیوایم کے انتخابی دفاتر پر بم حملے ہوچکے ہیں جن میں متعدد افراد ہلاک اور زخمی ہوئے تھے۔ اس سے قبل قصبہ کالونی میں بھی گزشتہ ہفتے اے این پی کے انتخابی جلسے میں دھماکا ہو چکا ہے۔
دھماکے کے بعد علاقے میں بھگدڑ مچ گئی جبکہ فائرنگ کی آوازیں بھی سنائی دیں۔ پولیس کے مطابق دھماکے میں کئی افراد زخمی ہوئے۔ زخمیوں کو فوری طور پر سول اسپتال منتقل کردیا گیا۔ انتظامیہ نے اسپتال میں ایمرجنسی نافذ کردی ہے جبکہ علاقے کا تمام کاروبار بند ہوگیا ہے۔ شہر کا یہ علاقہ قدیم ہے اور زیادہ تر تنگ گلیوں پر مشتمل ہے۔
متحدہ قومی موومنٹ کے رہنما الطاف حسین اور سندھ کے گورنر عشرت العباد خان نے دھماکے کی سخت الفاظ میں مذمت کی ہے۔ ڈی آئی جی ساوٴتھ نے بم دھماکے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ دھماکا ایم کیو ایم کے سیکٹر آفس کے قریب ہوا جس سے قریب ہی واقع مسجد باب الاسلام کو بھی نقصان پہنچا۔
جس جگہ دھماکا ہوا ہے وہ خاصا گنجان آباد علاقہ ہے۔ یہ کراچی کی سب سے مشہور اور بڑی فوڈ اسٹریٹ بھی ہے جبکہ شہر بھر کازیادہ تر ٹریفک یہیں سے ہوکر گزرتاہے۔ دھماکے کے فورا بعد علاقے میں ٹریفک بری طرح جام ہوگیا۔ دھماکے سے قریبی عمارتوں کے شیشے ٹوٹ گئے جبکہ کچھ گاڑیوں کو بھی نقصان پہنچا۔
پولیس اور رینجرزنے علاقے کو گھیرے میں لیکر تحقیقات شروع کردی ہیں۔ دھماکا جمعرات کی شب نو بجے کے بعد ہوا۔ اتفاق سے اس سے قبل ہونے والے دو دیگر دھماکے بھی اسی وقت ہوئے تھے۔
آج کے واقعے سے پہلے کراچی میں پیپلز چورنگی، نصرت بھٹو کالونی اور اورنگی ٹاوٴن میں 23، 25اور 28اپریل کو بھی ایم کیوایم کے انتخابی دفاتر پر بم حملے ہوچکے ہیں جن میں متعدد افراد ہلاک اور زخمی ہوئے تھے۔ اس سے قبل قصبہ کالونی میں بھی گزشتہ ہفتے اے این پی کے انتخابی جلسے میں دھماکا ہو چکا ہے۔