مصر کے دارالحکومت قاہرہ میں ہفتہ کو اٹلی کے قونصل خانے کے باہر ایک بم دھماکے میں کم از کم ایک شخص ہلاک ہو گیا۔
حکام کے مطابق بم ایک گاڑی میں نصب تھا جس میں ریموٹ کنٹرول سے دھماکا کیا گیا۔
ہلاک ہونے والے شخص کی شناخت سے متعلق فوری طور پر تصدیق نہیں ہو سکی ہے۔ مصر کی وزارت صحت کے مطابق بم دھماکے میں چار افراد زخمی بھی ہوئے، ایک الگ بیان میں کہا گیا کہ دو پولیس اہلکار بھی زخمی ہوئے ہیں۔
عینی شاہدین اور حکام کے مطابق اطالوی قونصل خانے کی عمارت کو بم دھماکے سے شدید نقصان پہنچا۔ کسی نے اس بم حملے کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے۔
اطلاعات کے مطابق دھماکا اس قدر شدید تھا کہ اس سے قریبی عمارتیں بھی لرز گئیں اور اس کی آواز دور دور تک سنی گئی۔
اٹلی کی وزیر خارجہ پاولو گنتلونی نے سماجی رابطے کی ویب سائیٹ ’ٹوئٹر‘ پر ایک پیغام میں کہا کہ ہلاک و زخمی ہونے والوں میں کوئی بھی اطالوی شہری نہیں ہے، اُن کا کہنا تھا کہ ’’اٹلی اس سے خوفزدہ نہیں ہو گا‘‘۔
مصر میں شدت پسندوں کی طرف سے اس قبل کیے جانے والے بم دھماکوں اور خودکش حملوں میں سکیورٹی فورسز کے اہلکاروں اور سرکاری عہدیداروں کو ہی نشانہ بنایا جاتا رہا ہے۔