امریکہ کی مغربی ریاست کیلیفورنیا میں حکام نے ایک میاں بیوی کو اپنے 13 بچوں کو انتہائی ’’غلیظ‘‘ ماحول میں گھر پر قید رکھنے کے الزام میں گرفتار کیا ہے۔
ڈیوڈ اور لوئس نامی اس جوڑے کے خلاف تشدد اور بچوں کی زندگی خطرے میں ڈالنے کے الزامات کی چھان بین کی جا رہی ہے۔
پولیس کو اس بارے میں 17 سالہ لڑکی نے اطلاع دی جو کہ لاس اینجلس کے قریب پیریس نامی شہر کے اس گھر میں قید تھی اور فرار ہونے میں کامیابی کے بعد اس نے پولیس کو فون کیا۔
پولیس کے مطابق یہ 17 سالہ لڑکی اس قدر لاغر اور نحیف تھی کہ دیکھنے میں وہ دس سال کی بچی معلوم ہو رہی تھی۔
پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے جب اس گھر پر چھاپا مارا تو وہاں انھیں 12 بچے ملے لیکن ان میں 18 سے 29 سال کے درمیان عمروں کے جوان بھی شامل تھے۔
حکام نے بتایا کہ گھر میں موجود سب سے کم سن بچہ دو سال کا تھا اور بعض بچوں کو بستروں پر ہتھکڑیاں اور پاؤں میں بیڑیاں ڈال کر رکھا گیا تھا۔
ان کمروں میں روشنی نہ ہونے کے برابر تھی کہ پورے گھر میں عجیب بدبو پھیلی ہوئی تھی جب کہ محبوس کیے گئے بچے انتہائی گندے اور غذائیت کی کمی کا شکار نظر آ رہے تھے۔
ریور سائیڈ کاؤنٹی شیرف کے محکمے سے جاری بیان میں بتایا گیا کہ یہ جوڑا اپنے گھر سے پرے ایک ڈے کیئر اسکول چلاتا تھا اور حالیہ برسوں میں اسے مالی مسائل کا سامنا رہا۔
پولیس کے مطابق تاحال یہ جوڑا اپنے بچوں کو اس طرح کی صورتحال میں قید رکھنے کی کوئی معقول وجہ حکام کو نہیں بتا سکا۔