امریکہ کی ریاست کیلیفورنیا میں حکام نے منگل کو سان برنارڈینو کے شمال میں لگنے والی جنگل کی آگے کے پھیلنے کے خطرے کے پیش نظر اسی ہزار سے زائد افراد کو یہ علاقہ چھوڑنے کی ہدایت کی ہے۔
فوری طور پر یہ معلوم نہیں ہو سکا کہ آگ لگنے کی وجہ کیا ہے تاہم اس آگ کے بڑھکنے کے بارہ گھنٹوں کے اندر تقریباً چھ ہزار ہیکٹرز کا علاقہ متاثر ہوا۔
آگ کے شعلوں اور دھواں کی وجہ سے لاس اینجلس اور لاس ویگاس کے درمیان رابطہ شاہراہ سمیت متعدد سڑکوں کو بند کرنا پڑا۔
Your browser doesn’t support HTML5
آگ بجھانے کے عملے کے تقریباً سات سو افراد اس آگ پر قابو پانے کی کوششوں میں مصروف عمل ہیں۔ تاہم گرم و خشک موسم اور تیز ہوا کی وجہ سے ان کا کام مشکل ہو گیا ہے۔
جنگل میں آگ لگنے کے واقعات کیلی فورنیا اور دیگر مغربی ریاستوں میں زیادہ گرمی والے مہینوں میں اکثر پیش آتے رہتے ہیں۔
دوسری طرف منگل کو شمالی کیلیفورنیا کے حکام نے لوگوں کو علاقہ چھوڑنے کے لیے دی گئی ہدایت اس بنا پر واپس لے لی ہے کیونکہ آگ بجھانے والے عملے نے اس آگ پر قابو پانے میں پیش رفت کی ہے۔
یہ آگ ایک دوسری جگہ بھڑک اٹھی تھی جس کے بارے میں پولیس کا کہنا ہے کہ وہ کسی نے جان بوجھ کر لگائی تھی۔ پولیس نے ایک مشتہ شخص کو گرفتار کر لیا ہے جس نے گزشتہ سال مبینہ طور پر اس علاقہ کے متعد مقامات پر آگ لگائی تھی۔
کیلیفورنیا کے دارالحکومت ساکرامینٹو کے شمال مغرب میں واقعہ لوئر لیک کے علاقے میں لگنے والے آگ کی وجہ سے ایک ہزار چھ سو ہیکٹرز کا علاقہ متاثر ہوا اور ایک سو پچھہتر گھر اور تجارتی عمارتیں تباہ ہو گئیں۔